شمالی وزیرستان میں سرحد پار سے حملہ، چار پاکستانی اہلکار ہلاک

راولپنڈی (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں افغانستان سے پاکستان کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں چار پاکستانی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 23 اور 24 مارچ کی درمیانی شب دہشت گردوں نے افغانستان سے پاکستان کی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کی اور اس دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پاک فوج کے جوانوں نے موقع پر بروقت جواب دیتے ہوئے کوشش ناکام بنائی۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں نے جوابی فائرنگ کی لیکن جوانوں نے بھرپو جواب دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گرد فرار ہونے میں ناکام ہوئے اور خفیہ اطلاع کے مطابق ان کا بھاری نقصان ہوا تاہم جھڑپ کے دوران چار پاکستانی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ ہلاک اہلکاروں کی شناخت گلگت بلتستان کے ضلع غذر سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ لانس حوالدار وجاہت اسلم، شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سپاہی سجاد عنایت، غذر سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ مقبول حیات اور گلگت بلتستان کے ضلع سکردو سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ سپاہی سجاد علی کے نام سے ہوئی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پاک فوج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارے حوصلے مزید مضبوط ہوں گے۔

خیال رہے کہ 21 مارچ کو خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے بلورو میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ 2 جوانوں سمیت 5 افراد بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ 21 مارچ 2022 کو ضلع باجوڑ کے علاقے بلورو میں دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فورسز کی جانب سے فوری جوابی کارروائی کر تے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تلاش کیا گیا اور مؤثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ نائب صوبیدار اشتیاق اور اورکزئی کے رہائشی 21 سالہ سپاہی کامران ہلاک ہوئے۔

پاکستانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 شہری عصمت، الہام اور بہادر بھی ہلاک ہوگئے۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے 10 مارچ کو بھی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں خفیہ اطلاعات پر دو آپریشنز کیے گئے تھے، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے اور ان سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں