نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے عسکری ممبران مراسلے کے بارے میں اپنی پوزیشن واضح کریں، آصف زرداری

اسلام آباد (ڈیلی اردو/بی بی سی) سابق صدر آصف علی زرداری نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے عسکری ممبران سے ’مراسلے‘ کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’عمران خان اس دفعہ ایک خط کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس خط کے بارے میں نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے ممبران یہ کہہ چکے ہیں کہ اس میں بیرونی سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عمران خان ہر دن سکیورٹی کمیٹی کے عسکری ممبران کے بارے میں کہتا ہے کہ وہ میری طرف سے مطمئن ہو گئے تھے۔

آصف زرداری نے کہا کہ ’لہٰذا جو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے سکیورٹی کے عسکری ممبران تھے وہ اس کی وضاحت کریں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔

اب یہ معاملہ عمران خان یا متحدہ اپوزیشن کا نہیں ہے، اب یہ معاملہ پاکستان کا ہے لہٰذا اس طرح کے حساس نوعیت کے معاملات میں تاخیر بھی ملک کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’نہ ہی یہ معاملہ تحریک عدم اعتماد کا رہا ہے، یہ معاملہ اب ملکی سلامتی کا ہے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں