کابل میں مسجد پر دستی بم حملہ، 11 افراد زخمی

کابل (ڈیلی اردو/اے ایف پی) افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں دستی بم کے دھماکے میں گیارہ افراد زخمی ہو گئے، پولیس کے مطابق نمازیوں کی جانب سے رمضان کے مقدس مہینے کے دوران عصر کی نماز ادا کیے جانے کے چند منٹ بعد دھماکا ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے عوامی اہداف پر حملوں میں بڑی حد تک کمی آئی لیکن عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) ملک بھر میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

نمازی محمد یٰسین نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نماز سے فارغ ہو کر مسجد سے باہر نکل رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا۔

کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پل خستی مسجد کے اندر دستی بم پھینکا گیا اور جائے وقوع سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تاحال کسی گروپ نے اس دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن آئی ایس۔خراسان گروپ کابل اور دیگر شہروں میں حالیہ حملوں میں ملوث رہی ہے۔

افغان حکام کا اصرار ہے کہ ان کی افواج نے آئی ایس کو شکست دی ہے، لیکن تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ گروپ اس وقت ملک پر بر سر اقتدار سخت گیر طالبان کے لیے ایک اہم سیکیورٹی چیلنج ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال 22 جنوری کو بھی افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں شیعہ اقلیتی برادری ہزارہ کے اکثریتی علاقے میں منی بس میں بم دھماکے سے 4 خواتین سمیت 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ رواں سال 11 جنوری کو بھی افغانستان کے صوبے ننگرہار میں بم دھماکے سے 9 بچے ہلاک اور دیگر 4 زخمی ہوگئے تھے۔

ننگرہار میں طالبان کے گورنر نے بتایا تھا کہ پاکستان کی سرحد کے قریبی مشرقی صوبے کے علاقے میں ایک بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 9 بچے ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 10 دسمبر کو بھی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ضلع دشت برچی کے قریب دو الگ الگ بم دھماکوں میں دو ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

طالبان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان سید خوستی نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ کابل کے ضلع دشت برچی میں منی بس پر بم دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں ‘دو شہری ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے ہیں’۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں بھی افغانستان کے صوبے ننگرہار کی ایک مسجد میں نماز جمعہ میں دھماکے سے 3 افراد ہلاک اور 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں