لاہور (ڈیلی اردو) لاہور میں پاکستانی فوج کے میجر حارث پر تشدد کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماخواجہ سلمان رفیق اورحافظ نعمان کو تشدد کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ کا مؤقف ہے کہ خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایماء پر پاک فوج کے میجر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
*قائمقام سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن شہزادہ سلطان کی پریس کانفرنس.
قائمقام سی سی پی او شہزادہ سلطان کی ایک حاضر سروس افسر پر سیاسی جماعت کے چار پرائیویٹ گارڈز کے تشدد اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری بارے میڈیا کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کر ہیں۔ pic.twitter.com/6YyexIeQ9R— Capital City Police Lahore (@ccpolahore) April 14, 2022
خیال رہے کہ بدھ کو لاہور میں مبینہ طور پر حواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے محافظوں نے ایک فوجی افسر پر تشدد کیا تھا جس کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔
Army officer named Major Haris badly beaten by 4-5 guards in Land Cruiser reg no AHL-800 near Kalma Chowk, Lahore after heated argument on overtaking. Reportedly Major Haris is badly injured. pic.twitter.com/gSeTUqPyD0
— Daniyal Umar (@Daniyalspeaks) April 14, 2022
قبل ازیں پنجاب پولیس نے اعلان کیا تھا کہ لاہور پولیس نے حساس ادارے کے افسر پر تشدد کرنے والے چاروں گارڈز کو بدھ کی رات ہی گرفتار کر لیا تھا جبکہ گاڑی بھی قبضہ میں لے لی تھی۔‘
لاہور پولیس نے حساس ادارے کے افسر پر تشدد کرنے والے چاروں گارڈز کو رات گرفتار کر لیا تھا جبکہ گاڑی قبضہ میں لے لی۔ گارڈز پر مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں!@CcpoLahore pic.twitter.com/Fd0a3mCz9g
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) April 14, 2022
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’گارڈز کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔‘