اسرائیل کا لیزر بیم میزائل شکن سے ڈرون طیارے مار گرانے کا کامیاب تجربہ

یروشلم (ڈیلی اردو) اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینٹ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ’آئرن بیم‘ میزائل شکن لیزر سسٹم تیار کرلیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس فکشن فلموں سے مماثلت رکھتے آئرن بیم میزائل شکن لیزر سسٹم نے کامیابی سے ایک ڈورن کو نشانہ بنایا اور تباہ کردیا جس کی ویڈیو اسرئیلی وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے آئرن بیم لیزر سسٹم کو خطے میں گیم چینجر کے طور پر تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا پہلا توانائی سے چلنے والا ہتھیاروں کا نظام ہے جو راکٹوں اور مارٹرگولوں کو لیزر سے مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ اسکی لاگت 3.50 ڈالر فی شاٹ ہے۔

اس سے قبل اسرائیل نے ایران نواز ملیشاؤں اور بالخصوص حماس کے میزائلوں سے خود کو محفوظ بنانے کے لیے آئرن ڈوم غزہ سے کچھ فاصلے پر نصب کیا تھا، آئرن ڈوم بھی راکٹوں اور میزائلوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اس منصوبے کو 2024 میں تکمیل تک پہنچنا تھا تاہم اسرائیل کے اس وقت کے وزیر دفاع بینی گانٹز نے مارچ 2022 میں اہم فنڈنگ کی منظوری دی تھی، یروشلم پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ یہ فنڈنگ ​​کروڑوں شیکلز (اسرائیلی کرنسی) میں کی گئی۔ ایک اسرائیلی شیکل کی قیمت 56.20 پاکستانی روپے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں