تل ابيب (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی فیملی کو دوسری بار قتل کی دھمکی پر مبنی خط موصول ہوا ہے جس میں پہلے والے خط کی طرح ہی گولی بھی موجود ہے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق وزیر اعظم کے اہل خانہ کو اس ہفتے دوسری بار خط میں موت کی دھمکی اور گولی موصول ہوئی۔
The letter sent to Prime Minister Naftali Bennett's eldest son is the second death threat sent to the family in the space of 48 hourshttps://t.co/rwbP7TPqCU
— Haaretz.com (@haaretzcom) April 28, 2022
اس معاملے سے واقف ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھمکیوں کا ہدف وزیر اعظم کا 17 سالہ بیٹا ہے۔ تاہم دھمکیوں کے پیچھے کون ہوسکتا ہے، اس حوالے سے حکام ابھی تک لاعلم ہیں۔
نفتالی بینیٹ اسرائیلی انتہا پسندوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنتے رہے ہیں جو ان پر یہودیوں کے نظریے کو ترک کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔
1995 میں وزیر اعظم یتزاک رابن کو بھی فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کی کوششوں کی پاداش میں ایک متعصب یہودی الٹرا نیشنلسٹ نے قتل کر دیا تھا۔
علاوہ ازیں حال ہی میں اسرائیلی شہروں میں متعدد مہلک فلسطینی حملوں، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے متشدد چھاپوں اور مقدس مقامات پر مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد فلسطینیوں کے ساتھ کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔