پشاور ( بیورورپورٹ/ نیوز ایجنساں ) خیبر پختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع میں31 جنوری سے 5 لاکھ صحت انصاف کارڈ کی تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے ان علاقوں میں تیز تر ترقی کیلئے ماہانہ بنیادوں پر اجلاس منعقد کرنے اور پیش رفت کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ٗ ان علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تیاری مکمل کر لی گئی ہیں ٗ قبائلی اضلاع میں 30 ہزار اسامیاں خالی ہیں۔
پہلے تین ماہ میں 15ہزار نئی بھرتیاں کی جائیں گی جن میں 6 ہزار پولیس اہلکار شامل ہونگے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے بدھ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے حوالے سے ماہانہ بنیاد وں پر اجلاس منعقد کئے جائینگے جس میں قبائلی اضلاع میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے اہم فیصلے کئے جائینگے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں پندرہ ہزار نئی بھرتیاں کرینگے جس میں چھ ہزار پولیس کی بھرتی بھی شامل ہوں گی۔
قبائلی اضلاع میں اس وقت 30 ہزار سے زائد آسامیاں خالی ہیں لیکن ان آسامیوں کو یکمشت پر کرنا ممکن نہیں اس لئے تین ماہ میں پندرہ ہزار افراد بھرتی کرینگے اسی طرح ان علاقوں میں 300 سے زائد مساجد کو سولر توانائی پر منتقل کر رہے ہیں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لئے تیار ہے جو آئندہ عام انتخابات سے قبل منعقد کئے جائیں گے ۔
قبائلی علاقوں میں کھیلوں کے سرگرمیوں کے فروغ پر زور دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں فروری سے سپورٹ گالہ شروع ہو گا جس میں مختلف گیمز شامل ہونگے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ایک سو سے زیادہ آرکیالوجیکل مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں گورنر ماڈل سکولوں کو مزید بہتر بنایا جائے گا وزیر اطلاعات نے اعلان کیا کہ31 جنوری سے قبائلی اضلاع میں پانچ لاکھ انصاف کارڈ کی تقسیم شروع کرینگے۔