لاہور (ویب ڈیسک) پنجاب حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لاہور کے عہدیداروں کی گاڑیوں سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔
سینیٹر اعجاز چوہدری کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی کہ انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ گھر کے اندر قیام پذیر تھے، 100 سے زائد پولیس اہلکاروں نے دھاوا بول دیا، گھر کا گیٹ توڑا گیا، وہاں موجود خاندان کو ہراساں کیا گیا اور فون لے لیے گئے۔
@EjazChaudhary has been arrested. The place he was staying was stormed by over 100 policemen – the gate of the house broken – the family at that place harassed & phones taken. This will not dampen our spirit – Admin @PTIofficial @ImranKhanPTI #حقیقی_آزادی_مارچ
— Senator Ejaz Chaudhary (@EjazChaudhary) May 25, 2022
صدر پی ٹی آئی پنجاب شفقت محمود کے گھر پر بھی مبینہ طور پر چھاپہ مارا گیا، انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ پولیس کل رات 11 بجے کے بعد بغیر وارنٹ کے ان کے گھر میں داخل ہوئی جب وہ گھر پر نہیں تھے۔
Police barged into my house without a warrant while I was not there. Do they really think these tactics would intimidate us?
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) May 24, 2022
انہوں نے لکھا کہ ’لاہور پولیس نے مجھے گرفتار کرنے کا اپنا ناکام مشن گزشتہ رات جاری رکھا، پہلے انہوں نے میرے گھر، پھر میرے بھائیوں اور صبح سویرے میری بہنوں کے گھر پر چھاپہ مارا، ان کی کوششیں جاری ہیں لیکن میں ان شا اللہ جلد ہی اسلام آباد کے راستے نیازی چوک سے روانہ ہو جاؤں گا‘۔
Lahore police continued with its unsuccessful mission last night to arrest me. First they raided my house, then my brothers and in early morning hours, my sisters. Their efforts continue but I will inshallah leave for Niazi chowk on way to Islamabad soon
— Shafqat Mahmood (@Shafqat_Mahmood) May 25, 2022
اسلحہ برآمد
دریں اثنا ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سہیل چوہدری نے کہا کہ پولیس کو کچھ دن پہلے اطلاع ملی تھی کہ شہر میں غیر قانونی اسلحہ لایا جا رہا ہے، گزشتہ روز ناکہ بندی کے دوران ہم نے موٹر وے پر 5 کاروں کو روکنے کی کوشش کی، بعد ازاں پی ٹی آئی لاہور کے عہدیداروں زبیر نیازی اور بجاش نیازی کے گھروں پر چھاپہ مار کر اسلحہ برآمد ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں کو پولیس کی تحویل میں لے لیا گیا ہے، پولیس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مارچ قانون کے مطابق پرامن طریقے سے منعقد ہو۔
اسی طرح کے الزامات مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی لگائے جنہوں نے ٹوئٹ کیا کہ پنجاب پولیس نے دونوں رہنماؤں کی گاڑیوں سے اسلحہ برآمد کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی کے آزادی مارچ کا ’بدصورت چہرہ‘ ہے۔
انہوں نے آج صبح ٹویٹ کیا ’لاہور پولیس نے پی ٹی آئی لاہور کے عہدیداروں زبیر نیازی اور بجش نیازی کی گاڑیوں سے اسلحہ برآمد کیا، مقدمہ درج کرلیا گیا ہے‘َ
Weapons recovered by punjab Lahore police from vehicles of PTI Lahore office bearers Zubair Niazi and Bajash Niazi. Case registered. This is the ugly face of the so called Long March. These are the intentions. pic.twitter.com/oGZHituEgf
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 25, 2022
انہوں نے اسلحے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ’ان میں 6 ’223 بور بندوقیں، 13 ایس ایم جی رائفلیں، 3 پستول، 10 ‘کوپے، ایس ایم جی رائفلز کے 96 میگزینز اور 223 بور بندوقیں، پستول کے 26 میگزین، 50 گولیوں کے بڑے باکسز اور 6 گولیوں کے پیکٹ شامل ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ یہ نام نہاد لانگ مارچ کا بدصورت چہرہ ہے، اس سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے عزائم ظاہر ہوتے ہیں۔
بعد ازاں پنجاب حکومت کے ترجمان عطا اللہ تارڑ نے بھی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پی ٹی آئی کے دونوں کارکنوں کے گھروں سے بڑی تعداد میں اسلحہ ملا ہے، انہوں نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ پرامن مارچ نہیں ہے، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ ملک میں افراتفری اور انتشار پھیلے۔
انہوں نے ڈسپلے پر جدید ہتھیاروں کی تصاویر بھی دکھائیں جو مریم نواز نے ٹوئٹر پر پوسٹ کی تھیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ یہ اسلحہ کس لیے جمع کیا گیا تھا؟ ہمارے پاس انٹیلی جنس رپورٹس ہیں، ان ہتھیاروں کو دیکھیں، یہ وہاں پشاور میں چھپنا چاہتے ہیں اور پھر دوسروں کے بچوں کو اپنی جان خطرے میں ڈال کر مارچ کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے الزامات کی تردید
دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما زبیر نیازی نے پی ٹی آئی کے حامیوں کے ہمراہ ایک ویڈیو میں مریم نواز کے دعووں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گھر یا گاڑیوں سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔
My official stance on @MaryamNSharif
Fake news https://t.co/mgXFF5aHOY— Zubair Khan Niazi (@zubairniazi) May 25, 2022
انہوں نے کہا کہ ’یہ وہی مریم ہیں جو کہتی تھیں کہ ان کی لندن میں کوئی جائیداد نہیں ہے، ڈی آئی جی صاحب! ان کے حکم پر اس جھوٹی خبر کا حصہ نہ بنیں، صبح 8:30 بجے سے میں اپنی تحریکیوں کے ساتھ گھر سے باہر ہوں، یہ بے بنیاد خبر ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے گھر پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا، نہ ہی میری گاڑیوں کو چیک کیا گیا، میں ابھی تک پولیس سے بھی نہیں ملا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں جلد ہی بتی چوک اور پھر جی ٹی روڈ پر پولیس سے ملاقات کروں گا، میں یہ بیان میڈیا کے لیے ریکارڈ کر رہا ہوں۔