سیئویرو ڈونیٹسک پر روسی حملوں میں 1500 افراد ہلاک، یوکرین

کیف (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) یوکرینی حکام کے مطابق روسی حملوں کے آغاز سے اب تک مشرقی شہر سیئویرو ڈونیٹسک میں لگ بھگ 15 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یوکرینی فوج کے ایک مقامی کمانڈر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں فوجی اہلکار اور عام شہری شامل ہیں۔

مشرقی یوکرین میں واقع سیئویرو ڈونیٹسک ایک لاکھ تیس ہزار نفوس پر مشتمل شہر تھا لیکن اب اس آبادی کا صرف دسواں حصہ یہاں رہ گیا ہے۔

لوہانسک کے گورنر نے ایک روز قبل بتایا تھا کہ سیئویرو ڈونیٹسک کے ایک رہائشی علاقے پر روسی بمباری میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تین ماہ کے عرصے سے زائد جاری جنگ میں لوہانسک کے علاقے میں سیئویرو ڈونیٹسک وہ سب سے بڑا شہر باقی بچا ہے جو اب تک یوکرینی فوج کے زیر کنٹرول ہے۔ تاہم اس شہر کی حدود پر اس وقت روسی حملہ آور فوجیوں اور یوکرینی فوج کے دفاعی دستوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

مبصرین کے خیال میں روسی اور انکے حامی فوجی دستے اس شہر میں موجود یوکرینی فوجیوں کا محاصرہ کر سکتے ہیں۔

زیلنسکی کے خدشات

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لوہانسک اور ڈونیٹسک کے صوبوں پر مشتمل شمالی ڈونباس کا علاقہ بڑے پیمانے پر غیر آباد ہو سکتا ہے۔ جمعرات کی شب کییف میں اپنے خطاب کے دوران زیلنسکی کا کہنا تھا کہ اپنی فائر پاور کی برتری کے ساتھ حملہ آور روسی فوجی سیئویرو ڈونیٹسک میں موجود یوکرینی فوجیوں پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

زیلنسکی کے مطابق، ” قابض فوجیوں کا ڈونباس پر جاری حملہ اس علاقے سے آبادی کا مکمل انخلا ء کر سکتا ہے، قصبے تباہ کیے جارہےہیں، لوگ مارے یا اغوا کیے جارہے ہیں اور یہ سب یقننا’نسل کشی کی پالیسی’ ہے۔‘‘

روسی فوج کا متروک سازوسامان کا استعمال

برطانوی فوجی ماہرین کے مطابق روسی فوج یوکرین کے خلاف کارروائی میں متروک فوجی سازوسامان استعمال کر رہی ہے۔ برطانوی وزارت دفاع کی جانب سے جمعے کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فوج نے 50سال پرانے ٹی-62 ٹینکوں کو اپنی جنوب میں اپنی فوجی کاروائی کا حصہ بنایا ہے۔ اس بیان کے مطابق، ” ٹی-62 ٹینک یوکرین کے پاس موجود اینٹی ٹینک ہتھیاروں کے نشانے پر ہوں گے اور ان ٹینکوں کی جنگی میدان پر موجودگی روس کے پاس جدید فوجی سازوسامان کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔‘‘

ادھر جنوبی یوکرین میں ایک مقامی سیاستدان کا کہنا ہے کہ روسی فوج کے زیر انتظام بندرگاہی شہر ماریو پول میں درجنوں مقامی افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ ماریو پول شہری کونسل کے ایک عہدیدار کے مطابق امدادی کارکنوں کو 70 افرادکی لاشیں ملی ہیں۔ یہ لاشیں ایک عمارت کے ملبے تلےسے ملی ہیں جسے روسی فوج نے بمباری کا نشانہ بنایا تھا۔ تاہم اس اطلاع کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔برطانوی ماہرین کےمطابق روس کی جنوبی فوجی کمانڈ کو یوکرین کے جنوبی علاقوں پر قبضہ کرنےکے عمل میں ہی مشغول رکھا جائے گا۔

روس نے یوکرینی دارالحکومت کییف پر جارحیت کی مہم میں ناکامی کے بعد سے اپنی توجہ یوکرین کے جنوبی اور مشرقی علاقوں پر قبضہ کرنے پر مرکوز کر رکھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں