چین ایغور مسلمانوں کے ساتھ امتیازی رویہ ترک کرے، اقوام متحدہ

نیو یارک (ڈیلی اردو) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیشنر مشیل باچیلیٹ نے چینی حکام کو کہا ہے کہ وہ سنکیانگ میں ایغور آبادی کے خلاف امتیازی رویے کو ترک کریں۔ یہ بات باچلیٹ نے چین کے چھ روزہ دورے کے اختتام کے موقع پر کہی۔

انسانی حقوق کی کمیشنر نے اس دوران سنکیانگ کا دورہ بھی کیا، جہاں بیجینگ کو ایغور مسلمانوں کی ’نسل کشی‘ کے الزام کا سامنا ہے۔

چین پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ اس نے قریب ایک ملین ایغوروں کو تربیتی کیمپوں میں رکھا ہوا ہے، جہاں انہیں جبری مشقت اور تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کے گروپوں نے باچیلیٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اس دورے میں چین کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق آواز نہیں اٹھائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں