ڈاکٹر ایوب انتظاری: ایران کے ایک اور نیوکلیئر سائنسدان کی ‘پراسرار’ موت

تہران (ڈیلی اردو) ایران میں حالیہ دنوں میں آئے روز کسی اہم شخصیت کے قتل یا اس کی پراسرار حالات میں موت کی خبریں آتی رہتی ہیں۔

ایک تازہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے ایک جوہری سائنسدان پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی سائنسدان ڈاکٹر ایوب انتظاری ایک جوہری تنصیب پر کام کر رہے تھے، انکی اچانک موت کے بارے میں ابھی تک ایرانی میڈیا نے کوئی خبر رپورٹ نہیں کی۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ایوب انتظاری یزد شہر کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر میں ملازمت کررہے تھے جہاں میزائل اور ڈرون کی تیاری پر کام کیا جاتا ہے۔

ایرانی ایرو اسپیس سائنس دان ایوب انتظاری نے مکینیکل اور ایرو اسپیس انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کر رکھی تھی۔ انکی مبینہ موت کے بارے میں متضاد اطلاعات گردش کررہی ہیں۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ان کی موت فوڈ پوائزننگ سے ہوئی۔

یاد رہے کہ ایران میں کئی جوہری سائنسدان پر اسرار طور پر ہلاک ہوچکے ہیں جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے ان اموات میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی ملوث ہوسکتی ہے۔

مئی کے آخر میں دارالحکومت تہران کے قریب ایک تحقیقی مرکز میں ہونے والے دھماکے میں انجینئر احسان غدبیگی ہلاک اور دوسرا ملازم زخمی ہو گیا تھا۔

22 مئی کو قدس فورس کے کرنل علی اسماعیل زادہ کو تہران میں ان کے گھر کے باہر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔ ایرانی میڈیا نے انکی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حالیہ دنوں میں اپنے گھر کے باہر ایک واقعے میں ہلاک ہوگئے۔ وہ ایلیٹ قدس یونٹ 840 کے قائم مقام کمانڈر کرنل حسن سید خدائی کے قریبی ساتھی تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں