شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے باوجود ٹارگٹ کلنگ جاری، 502 افراد ہلاک

میرانشاہ (ڈیلی اردو/ٹی این این) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں نامعلوم افراد نے جمیعت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو قتل کردیا۔

گزشتہ رات شمالی وزیرستان تحصیل میر علی عیدک میں جمیعت علمائے اسلام کے میر علی تحصیل کے امیر قاری سمیع الدین اور قاری نعمان صاحب کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔

آج بروز جمعہ ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہونے والے قاری سمیع الدین اور قاری نعمان کے جنازے مدرسہ نضامیہ عیدک میں ادا کر دیئے گئے، جنازے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

مختلف ذرائع کے مطابق ضرب عضب آپریشن کے بعد شمالی وزیرستان میں اب تک 502 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ہیں۔

یاد رہے رواں برس جون کے مہینے میں تحصیل میرعلی میں نامعلوم افراد نے چار دوستوں کو بھی قتل کردیا تھا۔ شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کے گاؤں خیدرخیل میں نامعلوم افراد نے یوتھ آف وزیرستان کے نوجوانوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں چاروں نوجوان ہلاک ہو گئے۔

ہلاک ہونے والوں میں یوتھ آف وزیرستان کے وقار داوڑ، سنید داوڑ، ہیلتھ مانیٹرنگ آفیسر اسد اللہ شاہ اور ریسکیو اہلکار حماد درانی شامل تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست میں شمالی وزیرستان ہی کے معروف سماجی کارکن اور یوتھ آف وزیرستان کے بانی اور صدر نور اسلام داوڑ کو ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعہ میں نامعلوم افراد نے ہلاک کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں