افغانستان: طالبان نے بغاوت کرنیوالے شیعہ ہزارہ کمانڈر مولوی مہدی مجاہد کو گولی مار کر ہلاک کردیا

کابل (ڈیلی اردو) طالبان نے اپنے پہلے شیعہ اقلیتی کمانڈر مولوی مہدی مجاہد کو ملک سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایران بارڈر پر گولی مار کر ہلاک کردیا۔

افغان میڈیا کے مطابق چند ماہ پہلے مولوی مہدی مجاہد طالبان سے اختلافات کے باعث باغی ہوگئے تھے، سابق طالبان کمانڈر بامیان کی ہزارہ برادری سے تعلق رکھتے تھے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے طالبان کے واحد کمانڈر اور رہنما مولوی مہدی مجاہد کو صوبے ہرات میں ایران کی سرحد کے قریب گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا۔

مولوی مہدی کو کچھ سال قبل ہی طالبان نے اپنی تنظیم امارات اسلامی افغانستان میں بطور کمانڈر شامل کیا تھا اور وہ اقلیتی برادری سے طالبان میں شمولیت حاصل کرنے والے اب تک کے واحد کمانڈر تھے۔

شیعہ مکتبہ فکر اور ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے مولوی مہدی کی شمولیت کو طالبان کی پالیسیوں میں تبدیلی اور اقلیتوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے سے تعبیر کیا گیا تھا۔

افغانستان میں حکومت کے قیام کے بعد طالبان نے مولوی مہدی کو ہزارہ کمیونیٹی کے اکثریتی صوبے کا کمانڈر انچیف مقرر کیا تھا تاہم ان کے اور حکومت کے درمیان فاصلے بڑھتے جارہے تھے۔

ہزارہ شیعہ کمانڈر مولوی مہدی اور طالبان کے درمیان اختلافات کی خبریں کافی دن سے زیر گردش تھیں اور آج طالبان حکومت کی وزارت دفاع نے مولوی مہدی کی ایران فرار ہونے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ہلاکت کی تصدیق کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اس خبر پر مولوی مہدی کے ترجمان کا ردعمل لینے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہیں ہوسکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں