بھارت: گھر میں باجماعت نماز ادا کرنے پر 26 مسلمانوں کے خلاف مقدمہ

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی ریاست اترپردیش میں پولیس نے گھر میں نماز پڑھنے پر 26 افرادکے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے شہر مراد آباد میں نماز کیلئے جمع ہونے پر تنازع پیدا ہوگیا، پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ دو مقامی دیہاتیوں کے گھر پر بغیر کسی اطلاع کے سینکڑوں لوگ جمع ہوئے اور نماز ادا کی۔ جب پولیس حکام سے سوال کیا گیا کہ کیا گھر میں نماز ادا کرنے کیلئے بھی اجازت درکار ہے؟ تو اس پر وہ کوئی جواب نہ دے سکے۔

جنونی ہندوؤں کی جانب سے ڈرانے دھمکانے اور مقدمہ درج کرانے کے بعد ان گھروں کے مالکان اپنا سارا سامان چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے جب کہ مشتعل ہندو ان گھروں کے آس پاس منڈلا رہے ہیں۔

پولیس کی جانب سے انتہا پسند اقدام پر شہریوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اس صورتحال پر مسلم رکن اسمبلی اسد الدین اویس نے کہا کہ بھارت کے مسلمان اب گھروں میں بھی نماز نہیں پڑھ سکتے، کیا نماز پڑھنے کے لیے بھی حکومت یا پولیس سے اجازت لینا ہوگی؟۔

اپنا تبصرہ بھیجیں