کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کلکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ (سی سی ای) کراچی نے لندن سے چوری ہونے والی انتہائی مہنگی گاڑی بینٹلی ملسن ڈیفنس سے برآمد کرلی۔
برطانوی خفیہ ایجنسی کی جانب سے دی گئی معلومات پر کراچی میں لندن سے چوری ہونے والی گاڑی کی برآمدگی کے اس بے مثال واقعے نے ملک کی مختلف ایجنسیوں کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔
Bentley stolen in London, found in a house in DHA Karachi during a raid by Custom authorities pic.twitter.com/m8sFYwlS43
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) September 3, 2022
دستاویز کے مطابق برطانوی خفیہ ایجنسی نے کراچی کسٹمز کو مصدقہ اطلاع بھیجی کہ برطانوی دارالحکومت سے چوری ہونے والی ایک گرے رنگ کی وی 8 بینٹلی ملسن کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کھڑی ہے۔
Custom authorities in Pakistan have seized a Bentley from a house in Karachi – customs officials say it was stolen from London – its value has been assessed at Rs 58 million and Rs 307 million in duties and taxes were due on it pic.twitter.com/8hQnyrTYDM
— omar r quraishi (@omar_quraishi) September 3, 2022
برطانوی خفیہ ایجنسی کی اطلاعات کے جواب میں سی سی ای کی ٹیم نے معلومات کی سچائی کی تصدیق کرنے کے لئے مذکورہ مقام پر کڑی نگرانی کی، تلاشی کے دوران محکمہ نے گاڑی گھر کے کار پورچ کے اندر سے برآمد کرلی۔
گاڑی کا چیسس نمبر چوری ہونے والی گاڑی کی دی گئی تفصیلات سے مماثل تھا، کسٹمز حکام نے مزید تفتیش کے لیے مالک اور گاڑی کو تحویل میں لے لیا ہے۔
ابتدائی انکوائری کے دوران گاڑی کے مالک نے انکشاف کیا کہ گاڑی اسے کسی اور شخص نے فروخت کی، جس نے متعلقہ حکام سے تمام مطلوبہ دستاویزات کو کلیئر کرنے کی ذمہ داری لی تھی۔
گاڑی کے مالک کی اطلاع پر محکمہ نے مذکورہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا جس نے خود کو بروکر کے طور پر متعارف کرایا اور مرکزی مجرم کا نام بھی ظاہر کردیا ہے جو تاحال مفرور ہے۔
محکمہ کسٹم کے ذرائع نے بتایا کہ اتنی مہنگی گاڑی کی رجسٹریشن کے لئے وزارت خارجہ سے فروخت کی اجازت، پاکستان کسٹمز سے این او سی، ڈیوٹی اور ٹیکس کی ادائیگی کی رسید درکار ہوتی ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے بغیر اس چوری شدہ گاڑی کو رجسٹر کیا جس سے ان غیر قانونی سرگرمیوں میں سندھ ایکسائز کے افسران کے ملوث ہونے کی نشاندہی ہوتی ہے۔