خیبر: وادی تیراہ میں عسکریت پسندوں کیخلاف آپریشن متوقع، رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایت

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی دور افتادہ وادی تیراہ میں سیکیورٹی فورسز پر حالیہ حملوں کے بعد عسکریت پسندوں کے خلاف چھوٹے پیمانے پر فوجی آپریشن کے پیش نظر سیکیورٹی حکام نے سندانا، درے نغاری اور سندا پال کے رہائشیوں کو اپنے گھر خالی کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں پر رات گئے حملے کے بعد مقامی سیکیورٹی کمانڈرز نے گزشتہ روز صبح سندانا کے علاقے کے رہائشیوں کے ساتھ ملاقات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں رہائش پذیر سپاہ کے قبائلیوں کو اس انتخاب کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ حملے میں ملوث مشتبہ افراد کو حوالے کر دیں یا اپنے گھر خالی کر دیں تاکہ شرپسندوں سے نمٹنے کے لیے فوجی کارروائی شروع کی جا سکے۔

سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ کم از کم 9 مشتبہ افراد کو سندانا اور ننگروسا کے علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا جہاں دونوں سپاہ قبائل آباد ہیں۔

مقامی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ہدایات ملنے کے بعد حال ہی میں درے نغاری علاقے میں واپس آنے والے متعدد خاندانوں نے ایک بار پھر اپنے گھر خالی کرنا شروع کر دیے ہیں۔

سپاہ قبائل کے بے گھر خاندانوں کی درے نغاری اور سندا پال میں واپسی کا عمل تین ہفتے قبل اس وقت عارضی طور پر روک دیا گیا تھا جب واپس آنے والے کچھ افراد نے سیکیورٹی حکام کو ان کے علاقے میں مسلح عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔

سپاہ قبائل کے بے گھر ہونے والے 5 ہزار خاندانوں نے 10 برس بعد 13 جون کو اپنے اپنے علاقوں کو واپس جانا شروع کر دیا تھا، باڑہ کے 7 قبائل میں سے سپاہ قبائل آخری تھے جنہیں سیکیورٹی حکام کی جانب سے منظوری کے بعد گھر واپس جانے کی اجازت دی گئی۔

وادی تیراہ کے علاقے میدان میں موجود ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ عسکریت پسندوں کے علیحدہ علیحدہ حملوں میں کم از کم 2 فوجی زخمی ہوئے جبکہ وادی میں فورسز کی ایک گاڑی کو بھی دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں