پاراچنار: کرم میں طالبان کی سرگرمیوں کیخلاف پاڑا چمکنی قبائل کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں طالبان کی سرگرمیوں کے خلاف پاڑا چمکنی قبائل نے امن واک اور احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت سے مسلح افراد کی موجودگی کا نوٹس لینے اور کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پاڑا چمکنی قبائل کے عمائدین نے وسطی کرم میں مسلح طالبان کی سرگرمیوں پر پاڑہ چمکنی سے پاراچنار تک امن واک کیا اور پاراچنار پہنچنے پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاڑا چمکنی قبائل کے رہنما حاجی عبدالغفار اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ وسطی کرم میں ایک بار پھر طالبان کی سرگرمیاں تشویشناک ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ وہ علاقے میں امن چاہتے ہیں اور طالبان کی سرگرمیوں سے ایک بار پھر امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

مظاہرین سے اپنے خطاب میں طوری بنگش قبائل کے رہنماؤں عنایت طوری، علامہ تجمل حسین اور تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین کا کہنا تھا کہ وہ امن کیلئے کی جانے والی ہر کوشش کی حمایت کرتے ہیں اور حکومت سے بھی بدامنی کے مرتکب ہونے والے عناصر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

گزشتہ روز وسطی کرم میں مسلح افراد کے ساتھ جھڑپ میں چار ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔ ترجمان محمد خراسانی نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے میں دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں