کالعدم تنظیموں کو وزیر داخلہ کی پشت پناہی حاصل ہے، سردار سربلند جوگیزئی

کوئٹہ (ڈیلی اردو) پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سربلند خان جوگیزئی نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں کو وفاقی وزیر داخلہ کی پشت پنائی حاصل ہے۔ 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے میں ساتھ نہ دینے پر حکومت پارٹی قائدین کیخلاف انتقامی کاروائیاں کررہی ہے۔

آصف زرداری کا مقدمہ بینکنگ کورٹ کراچی سے اسلام آبادمنتقل کرکے حکومت نے اپنی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے ۔ وزارت خزانہ، منصوبہ بندی سمیت دیگر اہم وزارتیں نااہل لوگوں کو دیکر پاکستان کو معاشی عدم استحکام کی جانب لے جایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار سربلند جوگیزئی نے مزید کہا کہ پاکستان کے پہلے آئین ساز اسمبلی کے اسپیکر کو اسلام آباد سے گرفتار کرکے چادر اور چاردیواری کے تقد س کو پامال کرتے ہوئے آغا سراج درانی کے گھر میں خواتین اور بچوں کیساتھ جو روایہ اختیار کیا وہ ذاتیات پر مبنی اور قابل مذمت ہے آغا سراج درانی آباؤ اجداد سے موروثی جائیدادوں کے مالک ہیں۔

اگر حکومت نے پھر بھی کارروائی کرنی ہے تو ان لوگوں کیخلاف کیوں نہیں کررہی جو سب جانتے ہیں کہ کل ان کا کیا بیک گراؤنڈ تھا آج وہ جائیدادوں کے مالک بن گئے ہیں ان کیخلاف کیوں ایکشن نہیں لیاجاتا۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کیخلاف حکومت کا ساتھ نہ دینے کا واضح موقف اختیار کیا ہے جس کی پاداش میں سندھ اسمبلی کے اراکین اور پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف حکومت نیب کو استعمال کرکے انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی ہے۔

اٹھارویں ترمیم سے بلوچستان اور سندھ سمیت تمام صوبوں کو انکے آئینی حقوق ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو ملک سے کرپشن کے خاتمہ کیلئے بنایا گیا تھا مگر بدقسمتی سے نیب کو سیاسی مخالفین کیخلاف استعمال کیا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز ایک بریگیڈیئر نے اپنی بدنامی کی ڈرسے خودکشی کی ہے کیونکہ وہ ایک ڈائریکٹر رہ چکے تھے۔ سندھ حکومت چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرنے والے نیب افسران کیخلاف مقدمہ درج کرائے۔

2018ء کے انتخابات سے قبل بلند وبانگ دعو ے کرنے والے امدادکیلئے ہاتھ پھیلار ہے ہیں اگر یہی حال رہا تو جون تک حکومت کے پاس ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کووقاقی کابینہ میں شامل وزراء کی سپورٹ حاصل ہے جس کی زندہ مثال وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا کالعدم تنظیموں سے روابط اور انکے دفاع میں کھڑا ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں اداروں کو شفاف طریقے سے نہیں چلایا جائیگا اس وقت تک پاکستان کی معاشی اور اقتصادی حالت درست نہیں ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں