روس پسپائی اختیار کرنے والے اپنے فوجیوں کو گولی مار سکتا ہے، برطانیہ

لندن (ڈیلی اردو/وی او اے) یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے بارے میں برطانیہ کی وزارت دفاع کی روزانہ کی اپ ڈیٹس کے مطابق، اس بات کا امکان ہے کہ روس، یوکرین میں اپنے پسپائی اختیار کرنے والے یا بھگوڑے فوجیوں کو گولی مارنے کے لیے تیار ہو۔

جمعہ کی انٹیلی جنس اپ ڈیٹ میں کہا گیا کہ “حوصلے میں کمی اور لڑنے میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے، روسی افواج نے غالباً ‘بیریئر ٹروپس’ یا ‘بلاکنگ یونٹس’ تعینات کرنا شروع کر دیے ہیں۔”

جمعہ کی انٹیلی جنس اپ ڈیٹ میں کہا گیا۔ “یہ یونٹ لڑائی پر مجبور کرنے کے لیے، پسپائی اختیار کرنے والے اپنے ہی فوجیوں کو گولی مارنے کی دھمکی دیتے ہیں، اور سابق تنازعات میں ، انہیں روسی افواج کی طرف سے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔”

وزارت دفاع نے کہا کہ “حال ہی میں، ممکنہ طور روسی جنرل چاہتے تھے کہ ان کے کمانڈر، بھگوڑے فوجیوں کے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کریں، جس میں ممکنہ طور پر مرتکب افراد کووارننگ کے بعد ہلاک کرنے کے لیے گولی چلانے کی اجازت دی جائے،”

وزارت دفاع نے کہا۔ “جنرل بھی ممکنہ طور پر مرتے دم تک دفاعی پوزیشن برقرار رکھنا چاہتے ہیں‘‘۔

وزارت نے کہا کہ اپنے ہی بھگوڑے فوجیوں کو گولی مارنے کا حربہ روسی افواج کے پست معیار، کم حوصلے اور ڈسپلن نہ ہونے کی ممکنہ طور پر تصدیق کرتا ہے۔

جمعے کو، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے متعدد بین الاقوامی ہم منصبوں، فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا، جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک، اور برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی سے جرمنی میں ملاقات کی تاکہ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، “متعدد اہم امور پر، ٹرانس اٹلانٹک تعاون جاری رکھنے بات کی جائے جن میں روس کی وحشیانہ جارحیت کے خلاف یوکرین کی مسلسل حمایت، روس کیلئے ایران کی فوجی مدد اور اور ایرانی عوام کو دبانے کے لئے تہران کا پرتشدد کریک ڈاؤن شامل ہے۔”

اسی اثنا میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعرات کو، جب ملک نے میزائل ٹروپس، آرٹلری اور انجینئرنگ ٹروپس کا دن منایا، اپنے فوجیوں کی تعریف کی۔

زیلنسکی نے کہا: ’’یوکرین کا توپ خانہ یورپ میں سب سے طاقتور اور دنیا میں سب سے طاقتور (آرٹلری) میں سے ایک بن گیا ہے۔ یہ ہمیشہ ایسا ہی رہے گا۔’’

دشمن کے توپ خانے کے تعداد میں زیادہ ہونےکے باوجود، ہمارے جنگجو بہتر نتائج حاصل کرتے ہیں۔ ہمارے توپچیوں کو قابلیت، مہارت، ذہانت اور خود پر اور اپنے ملک پر یقین کی وجہ سے برتری حاصل ہے۔”

’’ زیلنسکی نے جنگ زدہ علاقے میں رہنے والوں کی روزمرہ کی مشکلات پر بھی بات کی اور مقامی حکام سے کہا کہ “وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یوکرین کے تمام شہروں اور کمیونٹیز میں بجلی کا غیر ضروری استعمال نہ ہو۔ اب یقینی طور پر روشن نمائشی روشنیوں، روشن سائنز، اشتہارات اور اس طرح کی دوسری روشنیوں کا وقت نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے توانائی کمپنیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ لوگوں کو یہ سمجھانے کے لیے زیادہ سرگرم رہیں کہ کسی گلی، محلے یا علاقے سے بجلی کو کب اور کیوں منقطع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا”اب اس طرح کے مائیکرو کمیونیکیشنز کا وقت ہے۔ لوگوں کو جاننے کا حق ہے۔”

جوہری امور کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی ادارے، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے جمعرات کو کہا کہ یوکرین کے تین مقامات تک بلا روک ٹوک رسائی کے بعد، جہاں روس نے یوکرین کی جانب سے غیر اعلانیہ جوہری سرگرمیوں اور مواد رکھنے کا دعویٰ کیا تھا، اسے روس کے دعوؤں کی تصدیق کرنے والے کوئی شواہد نہیں مل سکے۔

ماسکو نے جن مقامات کے بارے میں دعویٰ کیا تھا وہ کیف میں انسٹی ٹیوٹ فار نیوکلیئر ریسرچ، ژووتی کوڈی میں ایسٹرن مائننگ اینڈ پروسیسنگ پلانٹ اور ڈنیپرو میں پروڈکشن ایسوسی ایشن پیوڈینی مشین بلڈنگ پلانٹ تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں