جنوبی وزیرستان میں فورسز کا آپریشن، تحریک طالبان پاکستان کے 9 دہشت گرد ہلاک، 13 زخمی

وانا (د م و) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر کے قریب تحصیل شوال کے علاقہ درے نشتر میں سکیورٹی فورسز اور کالعدم تحریک طالبان اختر محمد جانی خیل گروپ کے مابین جھڑپ کے نتیجے میں 9 طالبان ہلاک جبکہ 13 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق اختر محمد جانی خیل گروپ کا تعلق حافظ گل بہادر سے ہے نے جو پاکستان میں تخریب کاری کاروائی کے لئے منصوبہ بندی کرنے میں مصروف تھے کہ بروقت اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بیسٹ آپریشن شروع کردی جس کے نتیجے میں 9 طالبان ہلاک جبکہ 13 کو شدید زخمی کردیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے طالبان کی شناخت محمد شاہ قوم ملک شائی وزیر کابل خیل، امین اللہ وزیر سکنہ رخی، شمیم خان افغانی ولد سخی قوم خروٹی سکنہ اور گون افغانستان، روح اللہ محسود اور عبید وزیر شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں سے گروپ کمانڈر غازی کا چچازاد بھائی بھی شامل ہے،

سرکاری ذرائع کے مطابق آپریشن سکواڈ کو گن شپ ہیلی کاپٹرز کی مدد حاصل بھی تھیں، جھڑپ میں سکیورٹی فورسز کو کوئی جانی ومالی نقصان نہیں ہوا جبکہ آپریشن بدستور جاری ہے۔

حافظ گل بہادر تحریک طالبان پاکستان شمالی وزیرستان کا اہم جنگجو کمانڈر مانا جاتاہے 9/11 کے بعد دہشت گردی کے جنگ کے دوران حافظ گل بہادر نے حقانی نیٹ ورک میں شمولیت اختیار کرلی تھی اوراب دہشت گردی کی نئی لہر میں تحریک طالبان پاکستان میں مشروط طور پر شمولیت اختیار کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں