اسلام آباد (نمائندہ ڈیلی اردو) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آپریشن رجیم چینج کےبعد پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، افغان پالیسی تباہ حال ہے اور کاؤنٹر ٹیررازم پر کسی کی توجہ نہیں۔
سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ میں ہلاکتوں پر انتہائی افسوس ہوا، آپریشن رجیم چینج کے بعد سے اب تک پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہادتوں پر انتہائ افسوس، آپریشن رجیم چینج کے بعد سے اب تک پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 52% اضافہ ہو چکا ہے، 270 شہری اور سیکیورٹی اھلکار ان واقعات میں شہید ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، (جاری)
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 1, 2022
انہوں نے کہا کہ 270 شہری اور سیکیورٹی اہلکار ان واقعات میں ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ دہشت گردی کی بنیادی وجہ اسلام آباد میں سنجیدہ حکومت نہ ہونا ہے معیشت کی طرح گورننس تباہ ہو چکی ہے، افغان پالیسی تباہ حال ہے اور کاؤنٹر ٹیررازم پر کسی کی توجہ نہیں، ڈر ہے کہ ہمیں 2018 کے بعدجو کامیابیاں حاصل ہوئیں کہیں انہیں کھو نہ دیں۔