کابل: گلبدین حکمت یار خودکش حملے میں بال بال بچ گئے، محافظ ہلاک، 2 افراد زخمی

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سیاسی تنظیم حزب اسلامی کے دفتر کے قریب مسجد پر خودکش حملے میں گلبدین حکمت یار کا محافظ ہلاک اور دو افراد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار کی پارٹی حزب اسلامی کے قریب مسجد پر ہوا۔

حملہ آوروں کی تعداد تین تھی جو ایک کار میں سوار تھے۔ کار نے ہیڈکوارٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی، گارڈز نے فائرنگ کردی اور کار میں دھماکا ہوگیا جس میں 2 مبینہ خودکش بمبار مارے گئے جب کہ ایک فرار ہوگیا۔

حزب اسلامی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ دھماکا مرکزی دروازے کے باہر ہوا اور حملہ آور اندر گھسنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ ہیڈکوارٹر کے باہر عمارت کو معمولی نقصان پہنچا۔

حملے کے وقت مسجد میں حزب اسلامی کی سینئر قیادت موجود تھی۔ حملے میں سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار سمیت تمام رہنما محفوظ رہے۔

واقعے پر کابل پولیس ترجمان اور وزارت داخلہ نے فی الحال ردعمل سے گریز کیا ہے۔

خیال رہے کہ حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار افغانستان میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد بیرون ملک منتقل ہوگئے تھے اور حامد کرزئی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کی نگرانی کرتے رہے۔

بعد ازاں 2016 میں اشرف غنی حکومت کے ساتھ امن معاہدے کے بعد افغانستان واپس آئے اور انتخابات میں بھی حصہ لیا لیکن کامیاب نہ ہوسکے اور تاحال طالبان حکومت میں بھی جگہ نہیں بنا پائے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں