’بھارت دہشت گردوں کو ہمارے حوالے کرے‘، حنا ربانی کھر

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے/رائٹرز) پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کی حمایت کا معاملہ اقوام متحدہ کے سامنے ایک ڈوزیئر کی شکل میں پیش کرے گا۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے بھارت کو انتباہ کیا گیا ہے کہ نئی دہلی کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کی حمایت کے معاملے کو اسلام آباد ایک ڈوزیئر کی شکل میں اقوام متحدہ کے سامنے رکھے گا۔ وزارت خارجہ کے اس بیان سے ایک روز قبل اسلام آباد نے کہا تھا کہ پاکستان میں ہوئی ایک ”ہائی پروفائل بمباری‘‘ کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔

پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اپنے بیان میں جوہر ٹاؤن دھماکے کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کو جو ڈوزیئیر پیش کرنے جا رہا ہے اُس میں 2021ء میں ایک مذہبی لیڈر کے گھر کے باہر ہونے والے بم دھماکے اور تخریب کاری کے دیگر واقعات جنہیں حنا ربانی دہشت گردی قرار دیتی ہیں، میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت اور معلومات کی تفصیلات شامل کی جائیں گی۔

وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کے مطابق مذکورہ ڈوزیئر کو اقوام متحدہ کے سامنے پیش کرنے کا اصل مقصد یہ ہے کہ ”اُن معلومات اور ثبوتوں کو شیئر کیا جائے، جن سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت کیا کر رہا ہے۔‘‘ ربانی نے کہا،” آئیے ہم اپنے اپنے ریکارڈ کو درست کریں اور دنیا کو آگاہ کریں کے اس خطے میں کیا ہو رہا ہے۔‘‘

اُدھر بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے پاکستانی وزیر مملکت کے ان بیانات پر کوئی فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ حنا ربانی کھر نے تاہم یہ نہیں کہا کہ ڈوزیئر کو اقوام متحدہ کی کس باڈی کے سامنے اور کب پیش کیا جانا تھا۔

بھارت پر الزامات کیا ہیں؟

پاکستان کی طرف سے 2021ء میں عسکریت پسند اسلامی گروپ لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کے گھر کے سامنے ہونے والے بم دھماکے میں بھارت کی پشت پناہی اور اس کی فنڈنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسی گروپ کو 2008ء میں بھارت نے ممبئی حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا، جس میں غیر ملکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ سعید ممبئی قتل عام کے ماسٹر مائینڈ تھے جبکہ حافظ سعید نے خود اس الزام کی تردید کرتے آئے ہیں۔

اُدھر پاکستانی وزیر حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ مشرقی شہر لاہور میں 2021ء میں چار افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے بم دھماکے کے سہولت کار اور ماسٹر مائنڈ بھارت میں مقیم ہیں۔ ربانی نے بھارت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا،” ہم چاہتے ہیں کہ بھارت ایک ذمہ دار قوم ہونے کا ثبوت پیش کرتے ہوئے دہشت گردوں کو ہمارے حوالے کرے۔ اگر بھارت واقعی ایک ذمہ دار قوم ہے تو وہ اس سلسلے میں ضرور ہمارے ساتھ تعاون کا مظاہرہ کرے گا۔‘‘

جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتیں 1947 ء میں برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے کے تاریخی خونریز واقعات کے بعد سے اب تک تین جنگیں لڑ چُکی ہیں۔ دنوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے پر دہشت گردی اور حملوں کی پشت پناہی اور سرپرستی کا الزام عائد کرتے اور دونوں ہی ان الزامات کو مسترد بھی کرتے رہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں