رواں برس پاکستان میں چوتھے امریکی کا بھاری فیس دے کر مارخور کا شکار

گلگت بلتستان (ویب ڈیسک) پاکستان میں رواں برس چوتھے امریکی شہری نے بھاری فیس کے عوض نادر و نایاب قومی جانور مارخور کا شکار کیا۔

گلگلت بلتستان وائلڈ لائف کے مطابق امریکی شہری جیمس ہیس کپ نے ایک لاکھ امریکی ڈالر کی بھاری فیس کی ادائیگی کے بعد قومی جانور مارخور کا شکار کیا۔ گزشتہ ماہ بھی ایک امریکی شہری برائن کنسل نے 1 لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر کی ریکارڈ فیس ادا کرکے مارخور کا شکار کیا تھا۔

رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں یہ چوتھا موقع ہے جب کسی امریکی شہری نے بھاری فیس کی ادائیگی کے بعد مارخور کا شکار کیا ہو تاہم محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ مارخور کے شکار کا یہ آخری موقع ہے اور اب کسی کو پرمٹ جاری نہیں کیا جائے گا، البتہ نایاب پہاڑی بکروں (ibex) اور نیلی بھیڑوں (blue sheep) کا شکار اس ماہ کے آخر تک جاری رہے گا۔

رواں برس بھاری فیسوں کے عوض نایاب قومی جانور مارخور کا شکار کرنے والے امریکیوں میں 16 جنوری کو جان امیسٹوسو، 21 جنوری کو ڈیانڈا کرسٹوفر، 4 فروری کو برائن کنسل اور اب چوتھے شکاری امریکی جیمس ہیس شامل ہیں۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں ایک سال کے دوران شکار کے لیے موزوں موسم میں غیر ملکی شکاریوں کی جانب سے 50 مارخور کا شکار کیا گیا۔ مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے اور اس نوع کو ان جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے جن کا وجود خطرے میں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں