بین الاقوامی مذہبی شخصیات اور علما کا چین کے علاقے سنکیانگ کا دورہ

بیجنگ(ڈیلی اردو/شِنہوا) عالمی شہرت یافتہ اسلامی مذہبی شخصیات اور اسکالرز نے کہا ہے کہ چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار خطے کو انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے میں قابل ذکر کامیابیاں ملی ہیں، اور مذہبی عقیدے کی آزادی بارے ملک کی پالیسی پر مکمل عمل درآمد کیا جاتا ہے۔

ورلڈ مسلم کمیونٹیز کونسل کے چیئرمین علی راشد النعیمی کی قیادت میں 30 سے زائد مذہبی شخصیات اور علما نے 8 سے 11 جنوری تک سنکیانگ کا دورہ کیا تھا۔ ان کا تعلق 14 مختلف ممالک سے تھا۔ بیجنگ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں سنکیانگ کی علاقائی حکومت کے ترجمان شو گوئی شیانگ کے مطابق ارمچی میں وفد نے سنکیانگ کی انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے بارے ایک نمائش دیکھی۔

وفد نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سنکیانگ کو انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے میں قابل ذکر کامیابیاں ملی ہیں اور تمام نسلی گروہوں کے درمیان رواداری اور سماجی ہم آہنگی پیدا ہوئی ہے۔ وفد نے سنکیانگ اسلامی انسٹی ٹیوٹ، ارمچی اور کاشغر میں مساجد کا دورہ بھی کیا۔

سنکیانگ علاقائی حکومت کے ایک اور ترجمان علی جیان عنایت نے کہا کہ ارکان کو یقین ہے کہ سنکیانگ نے مذہبی عقیدے کی آزادی بارے چین کی پالیسی پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا، قانون کے تحت معمول کی مذہبی سرگرمیوں کو یقینی بنایا اور مذہبی، سماجی اور نسلی ہم آہنگی کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا۔

شِنہوا کے مطابق ارمچی میں وفد نے ایک عجائب گھر ، ایک یادگار ہال اور کاشغر کے پرانے قصبے کا دورہ کیا اور ویغورمقام آرٹ پرفارمنس دیکھی۔ اس کے بعد انہوں نے خاص کر اس بات کا ذکر کیا کہ سنکیانگ نسلی اقلیتی گروہوں کی روایتی ثقافتوں کے تحفظ اور ترقی کو بڑی اہمیت دیتا ہے، اور یہ تمام نسلی گروہ ثقافتی اعتبارسے ایک دوسرے کا احترام اور قدر کرتے اور ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔

انہوں نے ارمچی بین الاقوامی زمینی بندرگاہ کا دورہ بھی کیا۔ شِنہوا نیوز ایجنسی کے مطابق وفد نے کہا کہ سنکیانگ نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت شاہراہ ریشم اقتصادی راستے کے مرکزی علاقے کی تعمیر میں تیزی لانے میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں، اور وہ پرامید ہیں کہ اسلامی ممالک اور سنکیانگ کے درمیان معیشت اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تبادلے اور تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں