فرانس: ایفل ٹاور ایرانی مظاہرین کے حق میں نعروں سے جگمگا اٹھا

پیرس (ڈیلی اردو) فرانس کا مشہور زمانہ ایفل ٹاور ایرانی حکومت کے لیے مسلسل بر سر احتجاج ایرانی مظاہرین کی حماہت میں روشنیوں سے تحریر کردہ نعروں سے جگمگا اٹھا۔

ایرانی مظاہرین کے خلاف منفرد اظہار یکجہتی پیر کی رات کو کیا گیا۔چار ماہ پہلے ایران میں بائیس سالہ مہسا امینی پولیس حراست میں ہلاک ہو گئی تھیں۔ انہیں ایرانی قانون کے مطابق سر ڈھانپے بغیر بازار میں گھومنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

سولہ ستمبر کو مہسا امینی کی اس موت کے بعد سے ایران میں مسلسل مظاہرے جاری ہیں۔اب یہ مظاہرے نہ صرف ایران کے لازمی سر ڈھانپنے کے قانون کے خلاف رہے ہیں بلکہ ایرانی رجیم تبدیلی کی تحریک میں بدل چکے ہیں۔ا

یفل ٹاور پر ایرانی خواتین ، زندگی اور آزادی کے حق میں ان نعروں کے علاوہ پھانسیاں رونے کے مطالبے پر مبنی نعرے بھی شامل تھے۔ اس مطالبے کو یکجہتی کے لیے کیے گئے جگمگاتے ا ظہار میں زیادہ نمایاں کیا گیا تھا۔

واضح رہے فرانس نے ایرانی سفیر کو پچھلے ہفتے انہی پھانسیوں کے خلاف احجتاج کرنے لیے اپن دفتر خارجہ میں بھی طلب کیا تھا۔ تازہ پھانسی ایک برطانوی شہریت کے حامل شخص کو ایران کے ساتھ غداری کے جرم میں دی گئی ہے۔

ایران میں کئی فرانسیسی شہری جیل میں بند ہیں۔ اسی طرح دیگر یورپی ملکوں کے متعدد شہری بھی ایران میں حالیہ مہینوں کے دوران زیر حراست لیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں