پیرس (ڈیلی اردو) فرانس کا مشہور زمانہ ایفل ٹاور ایرانی حکومت کے لیے مسلسل بر سر احتجاج ایرانی مظاہرین کی حماہت میں روشنیوں سے تحریر کردہ نعروں سے جگمگا اٹھا۔
Paris's iconic Eiffel Tower lit up the night on Monday with the slogan "Woman, Life, Freedom," in support of the movement spilling beyond Iran. The display also beamed the message, “Stop executions in Iran,” highlighting a demand of protesters. https://t.co/fLMPjEjGY2 pic.twitter.com/duIfodtmrT
— The Associated Press (@AP) January 17, 2023
ایرانی مظاہرین کے خلاف منفرد اظہار یکجہتی پیر کی رات کو کیا گیا۔چار ماہ پہلے ایران میں بائیس سالہ مہسا امینی پولیس حراست میں ہلاک ہو گئی تھیں۔ انہیں ایرانی قانون کے مطابق سر ڈھانپے بغیر بازار میں گھومنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
???? "Women. Life. Freedom."
Four months after the death of Mahsa Amini, slogans supporting the Iranian people light up the Eiffel Tower in Paris.
Amini died after her arrest by morality police for allegedly violating Iran's dress code for women, triggering widespread protests. pic.twitter.com/zpWoe4a5HM
— AFP News Agency (@AFP) January 16, 2023
سولہ ستمبر کو مہسا امینی کی اس موت کے بعد سے ایران میں مسلسل مظاہرے جاری ہیں۔اب یہ مظاہرے نہ صرف ایران کے لازمی سر ڈھانپنے کے قانون کے خلاف رہے ہیں بلکہ ایرانی رجیم تبدیلی کی تحریک میں بدل چکے ہیں۔ا
یفل ٹاور پر ایرانی خواتین ، زندگی اور آزادی کے حق میں ان نعروں کے علاوہ پھانسیاں رونے کے مطالبے پر مبنی نعرے بھی شامل تھے۔ اس مطالبے کو یکجہتی کے لیے کیے گئے جگمگاتے ا ظہار میں زیادہ نمایاں کیا گیا تھا۔
واضح رہے فرانس نے ایرانی سفیر کو پچھلے ہفتے انہی پھانسیوں کے خلاف احجتاج کرنے لیے اپن دفتر خارجہ میں بھی طلب کیا تھا۔ تازہ پھانسی ایک برطانوی شہریت کے حامل شخص کو ایران کے ساتھ غداری کے جرم میں دی گئی ہے۔
ایران میں کئی فرانسیسی شہری جیل میں بند ہیں۔ اسی طرح دیگر یورپی ملکوں کے متعدد شہری بھی ایران میں حالیہ مہینوں کے دوران زیر حراست لیے گئے ہیں۔