لکی مروت: شدت پسندوں کے ہاتھوں مبینہ ‘جاسوس ‘ کا سر قلم

لکی مروت (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے نواحی علاقے میں عسکریت پسندوں نے فوج اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں نوجوان شہری کا سر قلم کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بارگئی گاؤں میں ایک نوجوان کی سر قلم کی گئی لاش ملی ہے، مقتول کی شناخت 19 سالہ رحید اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کو جاسوسی کے الزام میں نامعلوم مسلح افراد نے قتل کردیا ہے جو کہ مبینہ طور پر عسکریت پسند تھے۔

مقتول لڑکے کے چچا مراد خان نے پولیس کو بتایا کہ ان کا بھتیجا 15 جنوری کو کھیتوں میں گیا تھا لیکن گھر واپس نہیں لوٹا۔

مراد خان نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا کہ مسلح افراد رحید اللہ کو موٹرسائیکل سمیت اغوا کرکے لے گئے۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ عسکریت پسند گروہ ’اتحاد المجاہدینِ خراسان‘ نے لاش کے ساتھ ایک خنجر اور پشتو زبان میں ہاتھ سے لکھی ہوئی پرچی چھوڑی تھی۔

https://twitter.com/ShabbirTuri/status/1615362270422503430?t=K65lJymEY5tAog01pdAKeA&s=19

عہدیدار کے مطابق پرچی میں یہ پیغام درج تھا کہ رحید اللہ، فوج اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے لیے جاسوسی میں ملوث پایا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں