ایف اے ٹی ایف نے روس کی رکنیت معطل کردی

پیرس (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے روس کی ممبر شپ معطل کر دی ہے۔ یہ فیصلہ یوکرین جنگ کے ایک برس مکمل ہونے پر کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی جنوبی افریقہ اور نائجیریا کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

عالمی مالیاتی امور پر نظر رکھنے والی ٹاسک فورس کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی طرف سے ناقابل قبول اعمال کی وجہ سے اس کی رکنیت کو معطل کر دیا گیا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ روسی فیڈریشن کے اقدامات ایف اے ٹی ایف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہیں، اس لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مطابق وہ عالمی سلامتی، تحفظ اور مالیاتی نظام کو مستحکم بنانے کے لیے فعال ہے لیکن روس ان بنیادی نکات کے برخلاف اعمال کا مرتکب ہوا ہے۔ اس ٹاسک فورس کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب یوکرین پر روسی حملے کو ایک برس کا عرصہ مکمل ہوا ہے۔

یوکرین اور مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ ماسکو حکومت نے یوکرین پر جنگ مسلط کر کے یورپ کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس تناظر میں عالمی طاقتیں روس کے ان اقدامات کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتی ہیں۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے جنوبی افریقہ اور نائجیریا کو گرے لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ یہ افریقی ممالک دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے کی جانے والی اپنی کوششوں میں تیزی لائیں۔ ایف اے ٹی ایف نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ان دونوں ممالک نے سیاسی عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں تیزی لائیں گے۔

ایف اے ٹی ایف کیا ہے؟

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے، جس کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی مدد کو روکنا ہے۔ یہ ادارہ عالمی سطح پر مالیاتی ریگولیٹری اصولوں کی نگرانی بھی کرتا ہے۔

اس ٹاسک فورس کی طرف سے اگر کسی ملک کو گرے لسٹ کیا جاتا ہے تو بین الاقوامی سرمایہ کار اس ملک میں اپنی سرگرمیاں ترک کر دیتے ہیں۔ اس طرح وہ ملک اقتصادی مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس ادارے کی تجاویز پر عمل نہ کرنے والے ممالک کی مالیاتی ریٹینگ یا گریڈ بھی متاثر ہو سکتا ہے۔

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع اس ٹاسک فورس سن 1989ء میں جی سیون ممالک کی جانب سے تشکیل دیا گیا تھا۔ اس کے ممبران کی تعداد 38 ہے تاہم روس کی رکنیت معطل ہونے کے بعد اب یہ 37 رہ گئے ہیں۔ اس کے دیگر اہم مقاصد میں معاشی حوالے سے مالی بے ضابطگیوں کو روکنے کی کوشش کرنا بھی ہے، ساتھ ہی یہ ایسے مالیاتی جرائم پر نظر رکھتا ہے، جو لوگوں کے لیے کسی نقصان یا خطرے کا باعث سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں