اردن کا شام سے آنے والا بارود سے بھرا ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

عمان (ڈیلی اردو) اردن کی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بارڈر گارڈ فورسز نے کل ہفتے کے روز شام سے آنے والے ایک ڈرون کو مار گرایا۔ اس مسلح ڈرون نےاردن کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کی۔ اس میں دستی بم اور رائفل موجود تھی۔

بیان میں مسلح افواج کی جنرل کمان کے ایک سرکاری فوجی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے “بارڈر گارڈ فورسز نے سراغ لگایا کہ ایک ڈرون شامی سرزمین سے اردن کی سرزمین میں غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسے اردن کی حدود میں مار گرایا گیا۔

“بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملبے کی تلاش اور معائنے کے بعد وہاں سے ایک M4 رائفل اور چار ہینڈ گرنیڈ ملے۔ یہ ڈرون ایک بوبی ٹریپ ڈیوائس کے ساتھ تیار کیا گیا تھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اردن کی مسلح افواج سرحدی محاذوں پر کسی بھی خطرے اور وطن کی سلامتی کو کمزور اور غیر مستحکم کرنے اور اس کے شہریوں کو دہشت زدہ کرنے کی کسی بھی کوشش سے پوری قوت اور مضبوطی کے ساتھ نمٹنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اردن کی فوج وقتاً فوقتاً اعلان کرتی ہے کہ اس نے شامی سرزمین سے آنے والے ہتھیاروں اور منشیات کی اسمگلنگ کو ناکام بنایا ہے۔

گذشتہ سال 17 فروری کو اردنی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے 375 کلومیٹر طویل سرحد پر منشیات کی اسمگلنگ کی بڑی مقدارکو ضبط کرکے اسمگلنگ ناکام بنائی۔

فوج نے اس وقت کہا تھا کہ اردنی حکام نے 2022 کے اوائل میں تقریباً 45 دنوں کے اندر 16 ملین سے زیادہ کیپٹاگون گولیوں کی اسمگلنگ کو ناکام بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں