گریٹ پرئیر ڈے: ڈنمارک نے دفاعی بجٹ میں اضافے کیلئے ایک عام ‘تعطیل’ ختم کردی

کوپن ہیگن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/رائٹرز) ڈنمارک کی پارلیمان نے کثرت رائے سے ‘گریٹ پریئر ڈے’ کے دن عام تعطیل کی منسوخی کے لیے ایک متنازعہ بل کی منظوری دی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے ذریعے سرکاری خزانے میں 403 ملین یورو کی اضافی رقم جمع کی جا سکے گی۔

ڈنمارک کی پارلیمان نے کثرت رائے سے ‘گریٹ پریئر ڈے’ کے دن عام تعطیل کی منسوخی کا ایک متنازعہ بل منظور کر لیا ہے۔

گریٹ پرئیر ڈے ایک عیسائی مذہبی تہوار ہے، جو ڈنمارک میں 17ویں صدی سے ایسٹر کے بعد آنے والے چوتھے جمعے کو ہر سال منایا جاتا رہا ہے۔ اس دن عام تعطیل کے خاتمے کے لیے حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا متنازعہ بل کڑی تنقید اور مخالفت کے باوجود پارلیمان میں گھنٹوں کی طویل بحث کے بعد منگل کے روز پاس کیا گیا۔ ڈنمارک کی پارلیمان کے 179 ارکان میں سے 95 نے اس قانون سازی کے حق میں ووٹ دیا۔

اس بل کے تحت 2024ء سے گریٹ پرئیر ڈے کے دن دکانیں، کاروبار اور سرکاری ادارے کھلے رہیں گے۔

یہ بل ڈنمارک کی وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے جنوری میں پیش کیا تھا۔ اس موقعے پر ان کا کہنا تھا، “میرے خیال میں ایک اضافی دن کام کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ” انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی تھی کہ حکومت کو دفاع، سکیورٹی، صحت، نفسیاتی امراض اور معیشت کے شعبوں کو زیادہ ماحول دوست بنانے کے لئے ‘گرین ٹرانزشن’ کی مد میں بڑے اخراجات کا سامنا ہے۔

ڈنمارک کے سرکاری براڈکاسٹر ڈی آر کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومت کا موقف ہے کہ اس اقدام کے ذریعے سرکاری خزانے میں 403 ملین یورو کی اضافی رقم جمع کی جا سکے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ رقم لوگوں کے ہر سال 7.4 گھنٹے زیادہ کام کرنے اور اس مطابقت سے ٹیکس ادا کرنے کے ذریعے جمع کی جائے گی۔

حکومت اس رقم کے ذریعے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کر کے اسے نیٹو ارکان کے لیے متعین کردہ یعنی مجموعی ملکی پیداوار کے 2 فیصد کے ہدف کے برابر لانا چاہتی ہے۔ ابتدا میں حکومت اس ہدف کو 2033ء تک حاصل کرنے کا ارادہ رکتی تھی لیکن اب وہ اس کو 2030ء تک حاصل کرنا چاہتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں