برطانیہ نے خلیج عمان میں ایرانی ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ پکڑ لی

لندن (ڈیلی اردو/وی او اے) برطانیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایرانی ہتھیاروں کی ایک اور غیر قانونی کھیپ پکڑی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ تین ماہ کے دوران ایران سے سمندری راستے سے بھیجی گئی چھ غیر قانونی کھیپیں پکڑی جا چکی ہیں۔

غیر قانونی بھیجی جانے والی اس ساتویں کھیپ کا اعلان برطانیہ نے جمعرات کو کیا۔ اعلان میں بتایا گیا ہے کہ یہ ضبطی گزشتہ ماہ خلیج عمان میں ہوئی تھی۔

برطانیہ کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے 23 فروری کو ایک ایرانی جہاز کی نگرانی شروع کی جو رات کی تاریکی کی آڑ لے کر تیزی سے سفر کر رہا تھا۔

برطانوی بحری جہاز ایچ ایم ایس لنگاسٹر نے ایرانی جہاز سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی جسے مشتبہ سمگلروں نے نظرانداز کرتے ہوئے ایرانی سمندری حدود میں واپس جانے کی کوشش کی۔ جس کے بعد برطانیہ کی رائل نیوی کے اہلکار پیچھا کر کے ایرانی جہاز پر سوار ہو گئے۔

امریکہ نے جمعرات کو کہا کہ اس نے اس آپریشن کے دوران، جو یمن تک غیر قانونی ہتھیاروں کی فراہمی کے لیے تاریخی طور پر استعمال ہونے والے راستے کے ساتھ تھا، فضائی نگرانی فراہم کی۔

بحرین میں مقیم برطانیہ اور امریکی بحری افواج کی سینٹرل کمانڈ دونوں نے کہا ہے کہ ایرانی جہاز ، روسی قسم کے 9 ایم 133 ایرانی ساختہ اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائل لے جا رہا تھا۔

اقوام متحدہ میں برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر کہا کہ انہوں نے اس ضبطی کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مطلع کر دیا ہے۔

امریکہ کے مطابق گزشتہ تین مہینوں میں یہ ساتواں موقعہ ہے جب مغربی اتحادیوں نے ایران سے ہتھیار اور منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کرنے والے ایرانی جہازوں کا راستہ روکا ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ ایرانی بحری جہاز روکے جانے کے ان واقعات کے نتیجے میں 5,000 سے زائد ہتھیار، 16 لا کھ سے زیادہ بارودی گولیاں ، راکٹوں کے لیے 7000 فیوز، راکٹ کے ذریعے داغے جانے والے دستی بموں کے لیے 2،100 کلو گرام دھماکہ خیز مواد ، 30 اینٹی ٹینک، گائیڈڈ میزائل ، درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کے اجزا اور 80 لاکھ ڈالر مالیت کی غیر قانونی منشیات پکڑی ہیں۔

اس ہفتے کے شروع میں، ایک اعلیٰ امریکی دفاعی اہل کار نے خبردار کیا تھا کہ روس کے ساتھ ایران کے بڑھتے ہوئے تعاون نے تہران کی حکومت کو “عالمی چیلنج” بنا دیا ہے۔

منگل کو صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری دفاع ڈانا سٹرول نے “ایران اور روس کے درمیان منفی تعاون پر کنٹرول کے لیے عالمی اتحاد پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں