بہاولپور میں مذہبی انتہا پسند طالبعلم نے پروفیسر خالد حمید کو بے دردی سے قتل کر دیا، ملزم گرفتار

بہاولپور (ڈیلی اردو) پنجاب کے ضلع بہاولپور میں مذہبی شدت پسند طالب علم نے گولڈ میڈلسٹ پروفیسر کو قتل کر دیا، ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج بہاولپور میں آج صبح شعبہ انگریزی کے سینئر استاد پروفیسر خالد حمید کو ان کے انتہا پسند شاگرد نے چاقو کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا۔ پولیس نے قاتل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اندوہ ناک واقعے کے بعد کالج بند کر دیا گیا۔علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

مقتول استاد پروفیسر خالد حمید کے صاحبزادے ولید خان کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق گورنمنٹ صادق ایجرٹن کالج بہاولپور میں تعینات شعبہ انگریزی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کالج کے سیکنڈ پرنسپل خالد حمید آج صبح حسب معمول آٹھ بج کر 40 منٹ پر کالج پہنچے۔ وہ اپنے کمرے کی طرف بڑھ رہے تھے کہ ایک ستون کی آڑ میں چھپا بی ایس انگریزی کا طالب علم خطیب حسین اچانک سامنے آ گیا۔

اس نے اپنے استاد کے سر پر وزنی آہنی تالا مارا۔ اور آنکھوں، چہرے اور سینے پر چھری کے پے در پے وار کر کے انہیں موقع ہی پر قتل کر دیا۔

مذہبی انتہا طالب علم خطیب حسین اس دوران بلند آواز میں کہتا رہا کہ 21 مارچ کو شعبہ انگریزی میں نئے طالب علموں کو دی جانے والی ویلکم پارٹی اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ پروفیسر خالد حمید اس پارٹی کی حمایت کر رہے ہیں۔ پروفیسر کو قتل کر دینا چاہیے

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ ملزم سے مختلف سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے مزید افراد کو شامل تفتیش کیا جس سکتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں