روسی صدر پوٹن کا زیر قبضہ یوکرینی علاقوں کا دورہ

ماسکو (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/اے ایس پی) ولادیمیر پوٹن نے ہفتے اور اتوار کو بالترتیب کریمیا اور ماریوپول کے دورے کیے۔ بظاہر ان دوروں کا کوئی مقصد سامنے نہیں آیا تاہم یہ آئی سی سی کے وارنٹس کے اجراء کے بعد اور چینی صدر کے دورہ روس سے ایک روز قبل کیے گئے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مشرقی یوکرینی شہر ماریوپول کا اتوار انیس مارچ کو غیر اعلانیہ دورہ کیا۔ روسی افواج نے پچھلے سال ستمبر میں یوکرین کے اس شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔ کریملن کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روسی صدر ہیلی کاپٹر پر ماریوپول پہنچے، جہاں انہوں نے شہر کے مرکزی مقامات کا دورہ کیا اور چند مقامی افراد سے بات چیت بھی کی۔ ایک روز قبل پوٹن نے کریمیا کا دورہ بھی کیا تھا، جس پر روس نے سن 2014 میں قبضہ کر کے اسے اپنے ملک میں ضم کر لیا تھا۔

ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پوٹن ماریوپول میں خود گاڑی چلا کر سفر کر رہے ہیں۔ کریملن کے مطابق انہوں نے وہاں دوبارہ قائم کیے گئے ایک تھیٹر کا دورہ کیا اور پھر ایک تعمیراتی منصوبے کا جائزہ بھی لیا۔

فروری سن 2022 ميں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یہ پوٹن کا اپنی افواج کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں کا اولین دورہ ہے۔ پوٹن کے ان دوروں کی کوئی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔

دی ہنگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعے کو پوٹن کی حراست کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے اور اسی کے بعد پوٹن نے يہ دورے کيے۔ انٹرننشنل کرمنل کورٹ نے کئی ہزار یوکرینی بچوں کی جبری روس منتقلی کے الزامات کے تحت پوٹن کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کيے تاہم چونکہ روس اس کورٹ کا رکن نہیں، اس نے آئی سی سی کے قدم کو بے معنی قرار دیا ہے۔

دوروں کا پس منظر

پوٹن نے یہ دورے ایک ایسے وقت پر کیے، جب پیر سے وہ چینی صدر کی میزبانی کر رہے ہیں۔ ماسکو کے قریبی اتحادی ملک چین کے صدر شی جن پنگ بیس مارچ سے روس کے دورے پر ہیں۔ چین نے یوکرینی تنازعے میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے اور وہ فریقین پر زور دے رہا ہے کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔ گو کہ مغربی ممالک چین کے ان عزائم کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انیس مارچ کو ماریوپول کے دورے کے ساتھ ہی صدر پوٹن نے یوکرینی سرحد کے پاس واقع جنوبی روسی شہر روسستو فان ڈون میں فوجی سربراہان بشمول چیف آف جنرل اسٹاف ویلیری گیرسمووف سے بھی ملاقات کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں