برطانیہ: برمنگھم میں بزرگ مسلمان کو زندہ جلانے کا المناک واقعہ، ملزم گرفتار

برمنگھم (ڈیلی اردو) برطانیہ کے علاقے برمنگھم میں ایجبیسٹن کے مقام پر ایک بزرگ مسلمان کو اس وقت نذر آتش کیا گیا جب وہ شام کے وقت مسجد سے گھر جا رہا تھے۔ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔اس مقدمے کی تفتیش انسداد دہشت گردی پولیس کر رہی ہے اور ان کے سامنے یہ سوال ہے کہ آیا اس حملے کا تعلق مغربی لندن کے علاقے ایلنگ میں اسی نوعیت کے ایک دوسرے واقعے سے ہے۔

واقعے کی ایک ’سی سی ٹی وی‘ فوٹیج سامنے آئی ہے .جس میں جلائے گئے شخص کو ایک دوسرے شخص کے ساتھ سڑک پر چلتے دیکھا جا سکتا ہے۔70 سال سے زیادہ عمر کا متاثرہ شخص برمنگھم میں ایک مسجد سے نکل کر گھر جا رہا تھا جب اس پر حملہ کیا گیا۔ حملہ آور نے اس پر کچھ سپرے کیا اور پھر اس کی جیکٹ کو آگ لگا دی۔

ویسٹ مڈلینڈز پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ مقامی اور بین الاقوامی وقت کے مطابق 19:00 بجے ایجبسٹن کے پڑوس میں یہ واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ شخص ابھی ڈڈلی روڈ کی مسجد سے نکلا ہی تھا کہ حملہ آور نے اسے حیران کر دیا اور اس پر انتہائی آتش گیر مائع انڈیل دیا۔ جس کا ابھی تک تعین نہیں ہوسکا تھا اور اس نے آگ لگا دی۔

پولیس نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں پتہ چلا کہ اس کے چہرے پر شدید زخم آئے ہیں، لیکن اس کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ رچرڈ نارتھ نے کہا کہ “ہم اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ہم مجرم کے محرکات کے بارے میں کسی امکان کو رد نہیں کر رہے ہیں اور ہم اس مرحلے پر مزید کوئی اندازہ نہیں لگا رہے ہیں۔

”انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی پولیس اس کیس کی تفتیش میں مصروف ہے جس کے حقائق فروری کے آخر میں لندن میں ہونے والے اسی طرح کے ایک اور حملے کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔تفتیش کاروں کو خاص طور پر اس بات میں دلچسپی ہے کہ آیا اس حملے اور مغربی لندن کے علاقے ایلنگ میں فروری کے آخر میں ہونے والے حملے کے درمیان کوئی تعلق ہے یا نہیں، جب ایک 82 سالہ شخص ویسٹ لندن اسلامک سینٹر کے سامنے کھڑا ہوا تھا جب اس پر حملہ کیا گیا۔متاثرہ شخص کو زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔ حملے سے ان کا چہرہ جل گیا تاہم ان کی جان خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔سوشل میڈیا پر اس حملے کے بعد کی ویڈیو شیئر کی گئی جس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس متاثرہ شخص سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں