خیبرپختونخوا پولیس پر 4 ماہ میں دہشت گردوں کے 77 حملے، 120 اہلکار و افسران ہلاک، 333 زخمی

پشاور (ڈیلی اردو) صوبائی حکومت پشاور سمیت صوبہ خیبرپختونخوا میں پولیس پر 4 ماہ کے دوران دہشت گردوں نے77حملے کئے جن میں 120پولیس اہلکار و افسران ہلاک جبکہ 333 زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ 30 اپریل کو بھی پشاور کے علاقہ ترناب میں حساس ادارے کے اہلکار کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

اس حوالے سے محکمہ پولیس خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پولیس پر حملوں کے واقعات پشاور، مردان، ملاکنڈ، صوابی، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آئے ہیں جہاں ان چار مہینوں میں بنوں میں سب سے زیادہ 24 حملے کئے گئے جبکہ ڈیرہ میں 23 اور پشاور میں پولیس پر حملوں کے 15 واقعات پیش آچکے ہیں۔

ان چار ماہ میں صوبہ بھر میں دہشت گردوں کے 61 حملے پسپا کئے گئے جبکہ سب سے زیادہ پولیس اہلکاروں کی ہلاکتیں پشاور میں ہوئی جہاں پولیس لائنز خودکش دھماکے کے نتیجے میں80 سے زائد پولیس اہلکار و افسران ہلاک ہوگئے تھے۔

جنوری کے بعد پولیس پر حملوں میں کمی واقع ہوئی، ماہ جنوری میں 30 حملے ہوئے جبکہ فروری میں 25، مارچ 15 اور اپریل میں 7 حملے کئے گئے۔ ان حملوں میں پشاور میں مجموعی طور پر 245، ملاکنڈ میں 46، ڈیرہ اسماعیل خان 24 اور بنوں میں 13 اہلکار زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ حملے جنوبی اضلاع میں ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں