برمنگھم: فرانسیسی استاد کے قتل کی تعریف پر برطانوی شہری کو ساڑھے پانچ سال قید کی سزا

برمنگھم (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/رائٹرز/اے ایف پی) فرانسیسی استاد سامویل پیٹی کے قتل کی تعریف کرنے اور ان کے کٹے ہوئے سر کی تصاویر پوسٹ کرنے والے اجمل شاہپل کو برطانیہ کی ایک عدالت نے ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

https://twitter.com/Steve_Laws_/status/1656990123718844417?t=BaO_wc76cFQzsCTHeJ_CMA&s=19

41 سالہ اجمل شاہپل کو برمنگھم کی کراؤن کورٹ نے مارچ میں مجرم قرار دیا تھا۔ شاہپل پر جرم ثابت ہوا تھا کہ اس نے دہشت گردی کرنے اور اس کو ہوا دینے کی حوصلہ افزائی کی۔

ٹوئٹر پر شاہپل نے پیٹی کے قاتل کو”شیر کی طرح بہادر‘‘ قرار دیا تھا۔ قاتل نے اس فرانسیسی استاد کا قلم کردہ سر پیرس کی گلیوں میں پھینک کر تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھیں، جب کہ شدت پسندوں نے وہ تصاویر پھیلائی تھیں۔

اجمل شاہپل نے بھی یہ تصاویر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا، ”ایک گستاخ جہنم میں چلا گیا۔‘‘

مقدمے کے فیصلے کے وقت جج ملبورن انمان نے کہا، ”آپ نے شدت پسندانہ مسلم نظریے کا اظہار کیا، جس میں آپ نے اپنے مذہب کی توہین کے الزام کسی اور کے ہاتھوں کسی کا سر قلم کر کے قتل کرنا شامل ہے۔‘‘

شاہپہل کو مارچ 2021 میں مرکزی برطانوی شہر نوٹنگھم سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی مجرم نے پاکستان میں ایک مذہبی جماعت کی جانب سے اس قتل کی وکالت کرنے والے پیغامات بھی ٹوئٹ کیے تھے۔

ستمبر 2020 میں فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو پر ہونے والے دوسرے حملے کے بعد بھی اس مجرم نے کچھ قابل اعتراض ٹوئٹس کیے تھے۔

سماعت کے دوران شاہپل نے دعویٰ کیا کہ وہ صرف فالورز لینے کے لیے دوسروں کے نکتہ نظر کو ری ٹوئٹ کر رہا تھا۔

واضح رہے کہ سامویل پیٹی نے اپنے اسکول کی ایک جماعت میں اظہارِ رائے کی آزادی کے تناظر میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کا ایک مقابلہ منعقد کروایا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں