خیبر پختونخوا: سی ٹی ڈی کا 124 دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ

پشاور (ڈیلی اردو/ٹی این این) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے رواں سال کے پچھلے چار مہینوں کے دوران مختلف کارروائیوں میں 124 دہشت گرد گرفتار کرکے اُن سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ گرفتار دہشت گردوں میں 15 دہشت گرد وہ بھی شامل ہیں جن کے سر کی قیمت صوبائی حکومت نے مقرر کر رکھی ہے۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق فروری 2023 کے دوران دہشت گردی کے زیادہ واقعات رونما ہوئے، مارچ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی رہی جبکہ اپریل کے مہینے میں 11.9 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی جو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے افسران و جوانوں کے پروفیشنلزم اور دن رات مسلسل اور سخت محنت کی عکاّسی کرتی ہے۔

محکمہ کی جانب سے اس دوران انٹیلی جنس اطلاعات پر مبنی 711 آپریشنز عمل میں لائے گئے جن میں 158 خطرناک دہشت گرد گرفتار کئے گئے جبکہ 39 دہشت گرد مارے گئے جبکہ اس دوران جو اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا ان میں 47 کلو گرام بارودی مواد، 105 عدد آتشین اسلحہ، 150 عدد ہینڈ گرنیڈ، 01 عدد بارودی جیکٹ اورمختلف بور کے 2822 عدد کارتوس شامل ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال دہشت گردی کے رونما ہونے والے 8 واقعات میں 11 دہشت گردوں کو عدالتوں سے مختلف نو عیت کی سزائیں بھی ہوئی تاہم اس کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے خیبر پختونخوا پولیس اور اس کے عوام نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں