پشاور سے تین افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی حکومت پشاور کے نواحی علاقے میں نامعلوم افراد نے 2 لڑکوں کو رسیوں سے باندھنے کے بعد فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور نعشیں قبرستان میں پھینک دیں۔ جبکہ داؤد زئی سے بھی گولیوں سے چھلنی نعش برآمد کرلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے نودیہہ بالا سفید ڈھیری پولیس چوکی کے قریب نامعلوم افراد نے دو نوجوانوں کو بے دردی سے قتل کردیا۔ مقتولین کو ہاتھ پاؤں سے پہلے باندھ کر بدترین تشدد کیا اور پھر گولیاں مار قتل کردیا گیا۔

دونوں مقتولین کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ داؤد زئی سے بھی گولیوں سے چھلنی نعش برآمد کرلی گئی ہے۔ پشتہ خرہ پولیس کے مطابق سفید ڈھیری کے علاقہ نو دیہہ بالا قبرستان کے قریب دو لڑکوں کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ایک مقتول کی شناخت ذیشان ولد مزمل سکنہ شگئی ہندکیان سے ہوئی ہے جبکہ دوسرے کے پاس کسی قسم کی شناختی دستاویزات نہیں ملیں۔ دونوں کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں جن کے ہاتھ اور پائوں رسی سے بندھے تھے اور ان کو تشدد کے بعد گولیاں ماری گئی ہیں۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے 30 بور پستول کے پانچ خالی خول برآمد کر لئے۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں نعشیں مردہ خانے میں پڑی ہیں۔

ورثاء کا پتہ لگانے کیلئے مختلف ذرائع اور سوشل میڈیا سے مدد لی جارہی ہے۔ اسی طرح دائود زئی تخت آباد میں کھیتوں سے 20 سالہ لڑکے کی نعش برآمد ہوئی ہے جس کی شناخت بلال ولد محمد یوسف سکنہ تہکال کے نام سے ہوئی ہے۔ داؤد زئی پولیس کے مطابق بلال کو نامعلوم افراد نے قتل کیا ہے۔

ان افراد کو ہلاک کرنے کے محرکات تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں