دہشت گردی کا مسئلہ سنجیدہ نہیں لیا تو تباہی ہوگی، وزیر خارجہ بلاول بھٹو

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی بہتری کی جانب گامزن ہے، دنیا کا مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ ہونا دشمنوں کو منہ توڑ جواب ہے۔

سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی میں گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ہمارا بڑا اشو ہے، عوام اور مجھے امید ہے کہ افغان عبوری حکومت ہمارے کور اشو کو ایسے دیکھیں گے جیسے یہ ان کا اپنا مسئلہ ہو۔

وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کے مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا گیا تو تباہی ہوگی۔ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ سرحد پار سے دہشت گرد پاکستان آرہے ہیں۔ دہشت گرد براہ راست ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدف بنا رہے ہیں، اس معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے پاس بارڈر منیجمنٹ فورس نہیں ہے سرحد کے معاملات کا انتظام دو طرفہ طور پر چلایا جاتا ہے۔ ٹی ایل پی اور دیگر بلوچسستان کی کالعدم تنظیم کا مسئلہ ہمارے مؤقف کو سمجھ کر حل کرنا چاہیے۔ جب تک مسئلہ حل نہیں ہوتا تو باہمی تعلقات میں مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے۔ افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہیں گا مل کر مسائل حل کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے گوا میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے حوالے سے بتایا کہ اوپن فیلڈ بھارت کو نہیں دینا چاہتے تھے اس لئے ایس سی او اجلاس میں شرکت کی اور پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ نیوی کمانڈر کو پاکستان بھیجا گیا، بھارتی میڈیا بھی کلبھوشن سے متعلق زیادہ معلومات نہیں رکھتا اور میرے انٹرویو کے دوران کلبھوشن کا نام سن کر میزبان جذباتی ہوگیا تھا لیکن ہمارا حق ہے کہ عالمی سطح پر یہ معاملہ اٹھائیں۔

بھارتی وزیر خارجہ کی بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ جے شنکر کی پریس کانفرنس غیر ذمہ دارانہ تھی، بھارتی وزیرخارجہ کے الزامات کا بھرپور انداز میں جواب دیا۔ بھارت نے ایس سی او کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کیا، مستقبل میں پاکستان کو بھی شنگھائی تعاون تنظیم کی میزبانی کا موقع ملے گا، ہم چاہتے ہیں کہ مل کر دہشت گردی کا حل نکالیں۔

انھوں نے کہا کہ دورہ بھارت میں پیغام پہنچایا کہ مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں، پاکستان کی سیاسی لیڈر شپ اور پارلیمنٹیرین کو بھارتی اور دیگر غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کرکے پاکستانی مؤقف کو اجاگر کرنا چاہیے۔ کشمیر متنازع علاقہ ہے، عالمی سطح پر تسلیم کیا جاچکا ہے اس حوالے سے بھی پاکستان اپنے اصولی مؤقف پر کھڑا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد میں فضائیہ میڈیکل کالج کے دوسرے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاس ہونے والے تمام طلباء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اپنی روایات اور اقدار کو کبھی مت بھولیں۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ امید ہے کامیاب طلباء ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے، ہر مشکل آپ کو مضبوط بنائے گی، طلباء معاشرے کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا کررہی ہے، ہماری خارجہ پالیسی بہتری کی جانب گامزن ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصانات پر دنیا پاکستان کے ساتھ ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کا مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ ہونا دشمنوں کو منہ توڑ جواب ہے، پاکستان نے جس طرح کورونا کا مقابلہ کیا وہ بھی دنیا کے سامنے ہے، جدید ٹیکنالوجی اپنانے والے ملک ترقی کریں گے، ہمیشہ کوشش رہی کہ میڈیکل کے شعبے میں ترقی لائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ گمبٹ کی تحصیل کے سرکاری اسپتال میں لیور ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے، گمبٹ کے سرکاری اسپتال میں مفت بون میرو ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں