سوات میں 3 زیر حراست دہشت گرد ہلاک

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی ضلع سوات کی تحصیل چارباغ کے پہاڑی علاقے بنجوٹ میں ٹارگٹ کلنگ اور مختلف حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار تین مبینہ دہشت گرد پولیس اور سی ٹی ڈی کے ساتھ مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ پولیس مقابلہ منگل کی سہ پہر سوات کے پہاڑی علاقے بنجوٹ میں ہوا۔

سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق دونوں زیر حراست دہشت گردوں کو تفتیشی ٹیم بنجوٹ میں موقع پر لے جا رہی تھی کہ ساتھیوں نے اُنھیں چھڑوانے کیلئے پولیس پر حملہ کر دیا۔جس کے نتیجے میں رفیع اللہ اور عصمت اللہ ہلاک ہوگئے پولیس کی جوابی فائرنگ سے مفرور دہشت گرد ذاکر اللہ بھی مارا گیا۔

خیال رہے کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے ان دونوں مبینہ دہشت گردوں کی گرفتاری کا باضابطہ اعلان گذشتہ روز کیا تھا۔

دوسری جانب پولیس نے تینوں دہشت گردوں کی لاشیں مردہ خانے منتقل کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر کے تحویل میں لے لیا ہے۔

آئی جی کی پریس کانفرنس

آئی جی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ گرفتار دہشت گرد وں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان کے کمانڈر سلیم ربانی گروپ سے ہیں۔

انہوں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع سوات کے پہاڑی علاقے بنجوٹ میں پولیس نے اطلاعات کی بنیاد پر گزشتہ ماہ 23 مئی کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا، سیکیورٹی فورسز کے پہنچنے سے قبل دہشت گرد وہاں ایک شہری کو ہلاک کر چکے تھے۔

انہوں نے اپنے پریس کانفرنس میں مزید بتایا کہ پولیس آپریشن کے دوران ایک ایلیٹ فورس کے جوان وقار خان بھی زخمی ہوگئے، یہ آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، کچھ دہشت گرد رات کی تاریکی کی وجہ سے روپوش ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ان دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لائے گئے، اس کے نتیجے میں ان کا مقامی سہولت کار عصمت اللہ چارباغ سے گرفتار کرلیا گیا جو ان دہشت گردوں کو محفوظ راستہ فراہم کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان ہی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک اہم دہشت گرد رفیع اللہ عرف جواد کو بھی چارباغ سے گرفتار کرلیا گیا، گرفتار دہشت گردوں کا تعلق سلیم ربانی گروپ سے ہے، دہشت گرد رفیع اللہ 2012 میں خاندان کے ہمراہ افغانستان منتقل ہوگیا تھا اور گزشتہ برس سوات میں داخل ہوا تھا۔

آئی جی نے بتایا کہ رفیع اللہ نے جعلی کاغذات میں اپنی غلط شناخت درج کی ہے، غلط آئی ڈی اور پاسپورٹ سے کئی بار طورخم بارڈر سے افغانستان گیا تھا، گرفتار دہشت گردوں سے بھاری مقدار اسلحہ گولہ بارود برآمد کیا گیا، یہ ٹارگٹ کلنگ اور مختلف حملوں میں ملوث تھے، انہوں نے اہم شخصیات کو جان سے مارنے کا منصوبہ بنایا تھا، ملزمان نے ارکان اسمبلی سے بھتے لینے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

اختر حیات گنڈاپور نے مزید بتایا کہ ملزمان نے اولسی پاسون سمیت دیگر اہم شخصیات کو ٹارگٹ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، گرفتار ملزمان سے کمانڈو کی وردیاں بھی برآمد کی ہیں، اہم شخصیات اور سرکاری افسران بھی ملزمان کے سہولت کار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان سہولت کاروں کو جلد گرفتار کرکے میڈیا کے سامنے پیش کیا جائے گا، سوات کے امن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں