جوڑ میلے میں شرکت کیلئے واہگہ بارڈر سے 200 سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے

لاہور (ڈیلی اردو) سکھ مذہب کے تہوار جوڑ میلے میں شرکت کیلئے واہگہ بارڈر کے راستے 200 سکھ یاتری بھارت سے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سکھ برادری کے 200 سے زائد یاتری مذہبی تہوار میں شرکت کی غرض سے پاکستان پہنچے۔

ایڈیشنل سیکریٹری متروکہ وقف املاک بورڈ رانا شاہد سلیم اور دیگر پاکستانی حکام نے سکھ یاتریوں کا استقبال کیا۔سیکریٹری متروکہ وقف املاک بورڈ اور دیگر حکام نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔

سردار امیر سنگھ نے سکھ یاتریوں کی پاکستان میں مصروفیات کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا کہ برسی کی مرکزی تقریب 16 جون کو گورودوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں ہوگی ۔ یاتریوں کو واہگہ بارڈر سے گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچایا گیا۔ 10 جون کو بھارتی مہمان ننکانہ صاحب کی یاترا کریں گے 13 جون کو گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور کی یاترا ہوگی اور ایک رات قیام کے بعد 15 جون کو گوردوارہ روڑی صاحب ایمن آباد پر حاضری دیں گے۔ 16 جون کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں برسی کی مرکزی تقریب میں شرکت کے بعد یاتری 17 جون کو واپس بھارت لوٹ جائیں گے۔

گوروارجن دیو کی وفات 1606 میں ہوئی تھی، لاہور کا گوردوارہ ڈیرہ صاحب ان سے ہی منسوب ہے۔ گوروارجن دیو، سکھوں کے چوتھے گورورام داس جی کے بیٹے تھے۔ انہوں نے سکھوں کی مقدس کتاب گورو گرنتھ صاحب کو مرتب کرنا شروع کیا جسے ادی گرنتھ کہا جاتا ہے۔

انہوں نے ہرمندرصاحب (گولڈن ٹمپل ) کی تعمیر مکمل کروائی جبکہ ترن تارن، جالندھر اور کرتارپور شہروں کی بنیاد رکھی۔ سکھوں کے لیے اپنی آمدن کا دسواں حصہ گورودواروں کو دینا لازمی قرار دیا اور لنگرخانوں کا سلسلہ شروع کیا۔

سکھ یاتری مذہبی تہوار میں شرکت کیلئے پاکستان میں 10 روز تک قیام کریں گے اور رواں ماہ کی 17 تاریخ کو بھارت کیلئے روانہ ہوں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے بیساکھی کی سالانہ تقریبات کیلئے 2 ہزار 856 سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دئیے۔ بیساکھی کی سالانہ تقریبات کا آغاز 9 اپریل کو ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں