یوکرین پر روس کے فضائی حملوں سے متعدد رہائشی عمارتیں تباہ

کییف (ڈیلی اردو/اے ایف پی/رائٹرز/ڈی پی اے) یوکرین کا کہنا ہے کہ روس کے تازہ فضائی حملوں میں کئی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔ حکام کے مطابق دارالحکومت کییف سمیت دیگر شہروں پر بھی میزائل اور ڈرون سے حملے کیے گئے۔

یوکرین میں حکام کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح تازہ فضائی حملوں میں روس نے وسطی یوکرینی شہر کریوی ریح میں کئی عمارتوں کو نشانہ بنایا، جس میں ”ہلاک ہونے کے ساتھ ہی لوگ زخمی” بھی ہوئے ہیں۔ تاہم ابتدائی طور پر جانی و مالی نقصان کا صحیح اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔

حکام نے بتایا کہ دارالحکومت کییف سمیت دیگر شہروں میں بھی ڈرون اور میزائل سے حملوں کی اطلاعات ہیں۔

کریوی ریح کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ اولیکسینڈر ولکول نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ ان حملوں میں ایک پانچ منزلہ عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا، ”ایمبولینس سروس مدد فراہم کر رہی ہے، وہاں متاثرین انتہائی تشویشناک حالت میں ہیں۔ شاید ملبے کے نیچے لوگ دبے ہوں ”۔ علاقے کے گورنر کا کہنا ہے، ”کریوی ریح پر بڑے پیمانے پر میزائل سے حملہ ہوا ہے۔”

ایک مقامی اہلکار کے مطابق روسی فضائی حملے نے وسطی یوکرین کے کریوی ریح شہر میں ایک پانچ منزلہ رہائشی عمارت سمیت شہری اہداف کو نشانہ بنایا، جس سے شدید نقصان پہنچا ہے اور ممکنہ طور پر لوگ ملبے کے نیچے دبے ہیں۔

منگل کی علی الصبح سویرے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر میئر اولیکسینڈر ولکول نے لکھا کہ ”وہاں لوگ زخمی ہیں جن کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔” انہوں نے بتایا کہ ہلاکتوں کے ساتھ ہی لوگ زخمی بھی ہیں، تاہم مزید تفصیلات بعد میں فراہم کی جائیں گی۔

اطلاعات کے مطابق یوکرین کا دارالحکومت کییف اور شمال مشرقی شہر خارکیف بھی میزائل اور ڈرون کے حملوں کی زد میں آیا ہے۔ مقامی فوجی انتظامیہ نے کہا کہ ”ابتدائی اطلاعات کے مطابق دشمن نے کے ایچ -101/555 میزائل استعمال کیے۔”

اس کا مزید کہنا تھا، ”کییف کے آس پاس کی فضائی حدود میں دشمن کے تمام اہداف کا پتہ لگا لیا گیا اور ان کو فورسز اور فضائی دفاع کے ذرائع

نے کامیابی سے تباہ کر دیا۔” اس کا کہنا تھا کہ کییف میں ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ادھر خارکیف کے مقامی حکام نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک یوٹیلٹی کمپنی کے ساتھ ساتھ ایک گودام کو نقصان پہنچا جبکہ دھماکے کے نتیجے میں آگ لگ گئی۔ اس کے پیش نظر علاقوں میں بھی فضائی الرٹ جاری کیا گیا۔

فضائی حملوں کی یہ تازہ لہر یوکرین کی جانب سے کئی دیہاتوں پر دوبارہ قبضہ کرنے اور روسی افواج کے خلاف جوابی کارروائی میں پیش قدمی کے دعوے کے بعد سامنے آئی ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز اپنے یومیہ خطاب میں کہا تھا کہ یہ لڑائی سخت ہے، لیکن ہم آگے بڑھ رہے ہیں اور یہ بہت اہم ہے۔”

ابھی تک روس نے ان تازہ فضائی حملوں کے بارے میں کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں