تربت میں خاتون کا خودکش حملہ، ایک پولیس اہلکار ہلاک، ایک زخمی، بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کرلی

کوئٹہ (ڈیلی اردو) بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت میں پولیس وین کے قریب ایک خودکش دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک خاتون اہلکار زخمی ہو گئی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر تربت بشیر احمد کے مطابق خاتون خودکش حملہ آور نے کمشنر روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

کمشنر مکران ڈویژن سیّد فیصل آغا نے ڈیلی اردو کو بتایا کہ حملے کی ٹارگٹ سیکورٹی فورسز کی گاڑیاں تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پولیس کی ایک گاڑی بھی وہاں سے گزر رہی تھی جو کہ دھماکے کی زد میں آگئی۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے تربت میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ایک بیان میں بی ایل اے کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ’بی ایل اے مجید بریگیڈ کی فدائی سمعیہ قلندرانی بلوچ نے سر انجام دیا۔‘

ادھر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے تربت میں بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور اپنے بیان میں ’پولیس اہلکار کی شہادت اور ایک خاتون اہلکار کے زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار‘ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردی کا مقصد ترقیاتی عمل کو روکنا اور سکیورٹی فورسز کو مرعوب کرنا ہے۔ دہشت گردوں کے مزموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں