بلوچستان: زیارت میں ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی گاڑی پر فائرنگ، ایک ڈمبر اور 8 کوئلے کے ٹرک جلا دیے گئے

کوئٹہ (نمائندہ ڈیلی اردو) صوبہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی سے متصل زیارت میں نامعلوم مسلح افراد نے مانگی ڈیم کے علاقے میں کوئلے لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے پر حملہ کرکے 8 ٹرک اور ایک ڈمبر کو جلا دیا، ڈپٹی کمشنر زیارت بشیر بادینی کے مطابق یہ شرپسندی کا واقعہ ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق زیارت کے علاقے مانگی میں ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی گاڑی پر مسلح افراد نے حملہ کر دیا، فائرنگ سے ڈی سی محمد عارف زرقون اور دیگر اہلکار محفوظ رہے۔

مسلح افراد نے علاقے سے گزرنے والے 8 کوئلے کے ٹرکوں کو بھی آگ لگا دی، واقعے کے خلاف تاجر تنظیموں نے احتجاجاً کوئٹہ ہرنائی شاہراہ آمد و رفت کے لیے بند کر دی۔

لیویز حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع ہرنائی محمد عارف کوئٹہ سے ہرنائی آ رہے تھے کہ زیارت کے علاقے مانگی سے گزرتے ہوئے نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔

مسلح افراد نے علاقے سے گزرنے والے کوئلے کے 8 ٹرکوں کو بھی آگ لگا دی۔

واقعے کے خلاف تاجر تنظیموں اور کول مائنز مالکان نے احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ ہرنائی قومی شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی۔

ضلع ہرنائی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کرتے ہوئے بازار مکمل طور پر بند کر دیے گئے۔

ادھر حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی۔

لیویز حکام کے مطابق مسلح شر پسندوں کے خلاف ہرنائی اور زیارت میں مشترکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے زیارت میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دے دی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دیں، ٹرانوسپورٹ مالکان کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بینیادوں پر یقینی بنائی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں