پشاور (ڈیلی اردو/وی او اے) پشاور سے ملحقہ قبائلی ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز اور مبینہ عسکریت پسندوں کے درمیان بدھ کی شب ہونے والی جھڑپ میں فوج کے ایک میجر میاں عبداللہ ہلاک ہو گئے ہیں۔
Another Pakistani Major killed in clashes with militants, this time in Jamrud, Khyber. TTP claims responsibility. #Pakistan https://t.co/6jshRs6v2Z
— FJ (@Natsecjeff) July 6, 2023
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے جمعرات کو ایک بیان میں جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے عسکریت پسندوں کی ہلاکت یا زخمی ہونے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا البتہ تین دہشت گردوں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔
Pakistani Taliban (TTP) confirmed the militants killed an army officer Major Abdullah and wounded four soldiers in repelling a security forces attack in Khyber tribal district last night and killed a police constable in a separate incident in the same district. https://t.co/10FrPGfcY7
— Abd. Sayed ترمذی سادات (@abdsayedd) July 6, 2023
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے ضلع خیبر کے علاقے شکاس میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا۔ دہشت گردوں کے فرار کے راستوں کو روکنے کے لیے ناکہ بندیوں کا کام جاری تھا کہ اس موقع پر دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ کے اس تبادلے میں 33 سالہ میجر میاں عبداللہ شاہ ہلاک ہوئے جن کا تعلق کوہاٹ سے بتایا جاتا ہے۔
کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے جمرود میں فورسز سے جھڑپ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
افغانستان سے ملحقہ اس قبائلی ضلع میں وزیرستان اور باجوڑ کی طرح دہشت گردی اور تشدد کے واقعات میں اضافہ مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ایک روز قبل ہی شمالی وزیرستان میں ایک مبینہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی سیکیورٹی فورسز کے قافلے میں شامل ایک گاڑی سے ٹکرا دی تھی جس کے نتیجے میں تین اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔