بھارت نے فرانس سے رافال جنگی طیارے اور اسکارپیئن آبدوزوں کو خریدنے کی منظوری دے دی

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) وزیر اعظم نریندر مودی آج فرانس کے قومی دن کے موقع پر بیسٹل ڈے پریڈ کے مہمان خصوصی ہیں۔ فرانسیسی صدر کے ساتھ ان کی میٹنگ سے قبل بھارتی وزارت دفاع نے مزید 26 رافال جیٹ اور تین اسکارپیئن آبدوزوں کی خریداری کو منظوری دے دی۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مغرب میں بھارت کے سب سے پرانے اسٹریٹیجک پارٹنر فرانس کے صدر امانوئل ماکروں ساتھ تعلقات کومزید مستحکم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کے متعدد دفاعی سودوں اور ہند بحرالکاہل میں استحکام کو یقینی بنانے کے نئے مشترکہ منصوبے پربات چیت کریں گے۔

اس دوران بھارتی وزارت دفاع کی طرف سے نئی دہلی میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ہونے والی دفاعی کمیٹی کی خصوصی میٹنگ میں فرانس سے 26 رفال جنگی طیارے اور تین اسکارپیئن کلاس آبدوزوں کی خریداری کے معاہدے کو منظوری دے دی گئی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ”رفال جنگی طیاروں اور اسکارپیئن آبدوزوں کی قیمت اور خریداری کی دیگر شرائط بشمول طیاروں کی تقابلی خریداری کی قیمت سمیت تمام متعلقہ پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے فرانسیسی حکومت کے ساتھ بات چیت کرکے طے کی جائیں گی۔ ”

یہ رفال جنگی طیارے فرانسیسی کمپنی دساؤ ایوی ایشن سے خریدے جائیں گے جب کہ اسکارپیئن آبدوز کلاس کے آبدوز فرانس کے نیول گروپ کے ساتھ مل کر بھارت کے مزگاوں ڈاک شپ بلڈرز کے ذریعہ تیار کیے جائیں گے۔

گوکہ ان کی مجموعی قیمت کے بارے میں فی الحال کوئی حتمی بات نہیں کہی گئی ہے تاہم ذرائع کے مطابق ان دونوں سودوں کی کل مالیت تقریباً 800 ارب روپے ہونے کی توقع ہے۔

بھارتی افواج کو جدید ترین بنانے کی کوشش

بھارت میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی نریندر مودی حکومت نے گزشتہ کچھ برسوں میں فوج کو جدید بنانے کے لیے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان اور چین کے ساتھ دو متنازع سرحدوں پر تعینات افواج کو مقامی اسلحے کی فراہمی کے لیے ملکی پیدوار کو بڑھانے کے لیے کئی منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے۔

مودی حکومت نے رواں برس کے دفاعی بجٹ میں 13 فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے مالی سال 2023-24 کے لیے 5.94 کھرب روپے مختص کیے تھے۔

بھارت روسی ساختہ پرانے بیڑے، ماسکو کی جانب سے ان کی مناسب دیکھ بھال نہ کیے جانے اور متوازی پلیٹ فارمز کے لیے مقامی مینوفیکچرنگ کے منصوبوں میں ہونے والی تاخیر نے بھارت کے لیے فرانس سے دفاعی معاہدہ ناگزیر بنادیا۔

‘بھارت اور فرانس کی دوستی غیر متزلزل’

بھارت پچھلے تقریبا ً چار دہائیوں سے فرانسیسی جنگی طیاروں کا استعمال کر رہا ہے۔ سن 2015 میں پہلی مرتبہ رفال طیاروں کی خریداری کے معاہدے سے قبل بھی اس نے 1980کی دہائی میں میراج جنگی طیارے خریدے تھے۔ بھارتی فضائیہ کے دو اسکوارڈن اب بھی ان میراج طیارو ں پر مشتمل ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 2015 میں اپنے پیرس کے دورے کے موقع پر چار بلین یوروز مالیت کے 36 رفال طیاروں کا معاہدہ کیا تھا۔ رفال طیاروں کا پہلا جہاز اکتوبر 2019 میں بھارت کے حوالے کیا گیا تھا جس کے بعد پانچ طیارے سال 2020 میں بھارتی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیے گئے تھے۔

بھارت نے سن 2005 میں فرانس سے 188ارب روپے میں چھ اسکارپیئن کلاس کے آبدوز خریدے تھے۔ ان میں آخری آبدوز کو بھارتی بحریہ میں اگلے سال کمیشن کیا جائے گا۔

فرانس کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کوبھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرانس کے ساتھ ” یہ قربت دونوں ممالک کی قیادت تک محدود نہیں بلکہ یہ بھارت اور فرانس کے درمیان غیرمتزلزل دوستی کی عکاسی کرتی ہے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں