خیبر: جمردو میں علی مسجد خودکش دھماکے کا مقدمہ درج، کمانڈر سمیت 5 ملزمان نامزد

پشاور (ڈیلی اردو) صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل جمردو میں علی مسجد دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا جبکہ مقدمہ ایس ایچ او گل ولی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق خودکش اور اس کے ساتھی کی اطلاع پہلے ہی سے موصول ہوئی تھی، خودکش کی گرفتاری کے لیے مسجد میں سرچ آپریشن کیا جارہا تھا کہ دھماکا ہوگیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او موقع پر ہلاک ہوئے، خود کش حملہ ہوتے ہی ملزم کے سہولت کار کو موقع سے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔

مقدمے کے مطابق خود کش حملہ آور اور اس کے ساتھی سے پستول، کارتوس اور نقدی رقم برآمد ہوئی۔

ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ خود کش حملہ آور کو جیکٹ اس کے ساتھی نے پہنچائی، گرفتار سہولت کار کی نشاندہی پر ایک خود کش جیکٹ اور دیگر زیر استعمال سامان کو برآمد کر کے ناکارہ بنا دیا گیا۔

مقدمے کے مطابق خودکش حملہ آور کا پاؤں موقع سے برآمد کر کے ڈی این اے کے لیے بھجوا دیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی میں درج میں مقدمے میں 5 افراد کو نامزد کیا گیا ہے،جن میں خودکش حملہ آور کے علاوہ سہولت کار ابوزر، عبداللہ شلمانی، کمانڈر ایوب عرف صلاح الدین، کاشف عرف ابوبکر اور دیگر تنظیمی ساتھی تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق خود کش حملہ آور اور سہولت کار کا ٹارگٹ پولیس موبائل تھی۔

واضح رہے کہ 25 جولائی کو ایک دہشت گرد نے جمرود کے علاقے میں قائم مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، پولیس اہلکار نے اسے روکنے کی کوشش کی تو دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی ہلاک ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر حملوں میں اضافہ ہورہا ہے، اور رواں ماہ جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 18 جون 2022 سے 18 جون 2023 تک 12 ماہ کے دوران صوبے میں کم از کم 665 دہشت گرد حملے ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں