قرآن بے حرمتی: ڈنمارک نے بھی سرحدوں کی سیکیورٹی سخت کردی

کوپن ہیگن (ڈیلی اردو/رائٹرز) ڈنمارک میں پولیس نے قرآن پاک کی بےحرمتی کے حالیہ واقعات کے بعد سیکیورٹی کی کشیدہ صورتحال کے باعث سرحدی سیکیورٹی سخت کر دی، اسی طرح کا فیصلہ گزشتہ ہفتے سویڈن کی حکومت کی جانب سے بھی دیکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں اسلام مخالف عناصر کی جانب سے ڈنمارک اور سویڈن میں قرآن پاک کی متعدد بار بے حرمتی کی گئی، جس سے مسلم دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ساتھ ہی دونوں ممالک کی حکومتوں سے ایسی کارروائیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈنمارک کی وزارتِ انصاف نے اپنے بیان میں کہا کہ حکام نے آج یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اس وقت اس بات پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے کہ ڈنمارک میں کون داخل ہو رہا ہے تاکہ مخصوص اور موجودہ خطرات کا جواب دیا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر سرحدی سیکیورٹی میں سختی کرنے کے فیصلے کا اطلاق 10 اگست تک ہوگا۔

وزیرِ انصاف پیٹر ہملگارڈ نے جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ سیکیورٹی پولیس کے مطابق قرآن پاک کے نسخے نذر آتش کیے جانے کے حالیہ واقعات کی وجہ سے سیکیورٹی کی صورتحال متاثر ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرحدوں کی سیکیورٹی اور ڈنمارک آنے والے مسافروں پر نگرانی مزید بڑھا کر، ڈنمارک نے سویڈن جیسا قدم اٹھایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں حکومتوں نے بےحرمتی کے واقعات کی مذمت کی ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس کی روک تھام کے لیے قوانین بنانے پر غور کر رہے ہیں۔

لیکن مقامی ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے کسی بھی فیصلے سے آزادیِ اظہارِ رائے کے حق کو نقصان پہنچے گا جسے ان دونوں ممالک کے آئین میں تحفظ حاصل ہے۔

سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے واقعات

یاد رہے کہ 28 جون کو سویڈن میں ایک شخص نے عیدالاضحیٰ کے پہلے دن اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر قرآن پاک کے اوراق پھاڑ کر نذرآتش کر دیے تھے جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی تھی اور پاکستان، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، یورپی یونین، پوپ فرانسس اور سویڈش حکومت سمیت کئی مسلم ممالک کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

12 جولائی کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی جانب سے سویڈن میں قرآن پاک کو جلائے جانے کے تناظر میں مذہبی منافرت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کو بھی منظور کیا گیا تھا۔

بعد ازاں 24 جولائی کو ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں پاکستان، مصر اور ترکیہ کے سفارت خانوں کے باہر اسلام مخالف افراد نے قرآن پاک نذر آتش کردیا تھا۔

پاکستان نے ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک اور پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی شدید مذمت اور ڈنمارک کی حکومت سے احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی مذموم کارروائیوں کا مقصد دنیا بھر کے دو ارب مسلمانوں کی توہین کرنا اور برادریوں، ثقافتوں اور ممالک کے درمیان انتشار پیدا کرنا ہے۔

شدید مذمت اور ردِعمل سامنے آنے کے باوجود ڈنمارک اور سویڈن میں حالیہ ہفتوں کے دوران اس طرح کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک کو خراب ملکی صورتحال کے باعث سیکیورٹی خطرات لاحق ہیں، جس کے پیش نظر ممالک نے سرحدی سیکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کہہ چکے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کو جلانے کے عمل کی مذمت کرتے ہیں، لیکن آزادی اظہار کے قانون کے تحت ایسے افراد کو اس عمل سے نہیں روک سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں