یمن میں ڈیرھ سال قبل اغوا ہونے والے اقوام متحدہ کے 5 اہلکار رہا

صنعاء (ڈیلی اردو) شورش زدہ ملک یمن میں 18 مہینے پہلے اقوام متحدہ کے اغوا ہونے والے 5 سیکیورٹی اہلکاروں کو رہا کردیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس صوفی الانعام، موذن باوزیر، بقیل المہدی، محمد الملکی اور خالد مختار شیخ کی رہائی پر بہت خوش ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ان اہلکاروں کو 11 فروری 2022 کو اغوا کرلیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ دستیاب معلومات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ پانچوں اہلکار صحت کے اعتبار سے ٹھیک ہیں۔

یو این کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل کے مطابق اغوا کا عمل غیر انسانی اور ناقابل جواز جرم ہے، اغواکاروں کو اس بابت جوابدہ بنانا ہوگا۔

یمن سنہ 2015 سے شروع ہونے والی خانہ جنگی سے تباہ حال ہے۔ اس کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے ملک کے مغربی علاقوں کا کنٹرول بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت سے چھین لیا تھا اور سعودی زیر قیادت اتحاد نے اس کی حکمرانی کو بحال کرنے کی کوشش میں مداخلت کی تھی۔

اس لڑائی میں اب تک مبینہ طور پر 150,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اس نے دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کو جنم دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں