عراق میں آپریشن کے دوران 6 ترک فوجی ہلاک

انقرہ (ڈیلی اردو) ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپ میں 6 ترک فوجی مارے گئے ہیں۔

یہ جھڑپ زیپ میں ہوئی جو ایک ایسا خطہ جہاں ترکی اپریل 2022 سے “کلو لاک” کے نام سے سرحد پار آپریشن کر رہا ہے۔ انقرہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی PKK کو ترکی میں حملے کرنے کے لیے عراق کو ایک اڈے کے طور پر استعمال کرنے سے روکنے کا اقدام ہے۔

وزارت دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا کہ PKK کے علاقے کے چاروں طرف بڑے قلعے ہیں، جہاں “خطہ بہت سخت ہے لیکن حملوں کے باوجود خطے کو “دہشت گردوں سے پاک” کر دیا جائے گا۔ PKK، جس کے شمالی عراق میں اڈے ہیں کو ترکی، امریکہ اور یورپی یونین نے “دہشت گرد” گروپ قرار دیا ہے۔ اس گروپ نے 1984 میں جنوب مشرقی ترکی میں بغاوت شروع کی تھی جس میں 40,000 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔

ترکی نے عراق میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (SDF) کے ارکان کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ SDF زیادہ تر پیپلز پروٹیکشن یونٹس (YPG) پر مشتمل ہے جسے ترکی PKK کی شامی شاخ سمجھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں